Time 01 مارچ ، 2025
پاکستان

گورنر سندھ کو دھمکی آمیز ای میل، جیو نیوز سے تفصیلات حاصل کرلیں

گورنر سندھ کو دھمکی آمیز ای میل، جیو نیوز سے تفصیلات حاصل کرلیں
جیو نیوز نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو بھیجی گئی دھمکی آمیز ای میل کا متن حاصل کر لیا ہے۔ فوٹو فائل

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے انکشاف کیا ہے کہ ان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، برطانیہ اور ترکیہ کے دوروں سے وطن واپسی پر گورنر ہاؤس کراچی میں کی گئی پریس کانفرنس میں کامران ٹیسوری نے بتایا کہ انہیں دھمکی بھری ای میل آئی ہے۔

جیو نیوز نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو بھیجی گئی دھمکی آمیز ای میل کا متن حاصل کر لیا ہے۔

گورنر سندھ اور ان کے اہلخانہ کو قتل کی دھمکی دینے والے شخص نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا۔

ای میل کا عنوان جئے مہاجر رکھا گیا ہے اور ای میل بھیجنے والے شخص نے دھمکی کے اختتام پر اپنے نام کی جگہ بھی جئے مہاجر ہی ٹائپ کیا ہے۔

رومن اردو میں لکھی گئی ای میل میں گورنر سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ کامران ٹیسوری مہاجر قوم کا قائد بننا چاہتے ہیں تاہم وہ جان لیں کہ یہ گورنری کچھ دن کی بات ہے۔ ساتھ ہی ای میل میں یہ بھی کہا گیا کہ مہاجر قوم کا قائد بننے کی کوشش کے سخت نتائج ہوں گے۔

دھمکی دینے والے شخص نے کہا کہ وہ اس بات سے واقف ہیں کہ گورنر سندھ کی اہلیہ اور بچے سب یہیں رہتے ہیں۔ اسے ان سب کے بارے میں 24 گھنٹے کی مصروفیات کی معلومات ہے۔

ای میل میں گورنر سندھ کے بڑے بیٹے زید ٹیسوری کو بھی مخاطب کیا گیا ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ اپنے والد کو سمجھاؤ کہ وہ تو موت کے منہ میں جائیں گے ہی، ان کے ساتھ تمھیں بھی مارا جائے گا۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کے سرکاری پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے ای میل بھیجنے والے شخص نے کہا کہ یہ پروٹوکول کچھ دنوں کی بات ہے۔

ایم کیوایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے حوالہ دیتے ہوئے ای میل بھیجنے والے نے یہ بھی کہا کہ جب سیکرٹری جنرل عمران فاروق کے ساتھ لندن میں واقعہ ہو سکتا ہے تو تمھارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹرعمران فاروق کو لندن میں ان کے گھر کے قریب قتل کیا گیا تھا، گورنر سندھ کو دھمکی بھیجنے والے شخص نے کہا کہ سمجھدار کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے۔

ای میل پر 15 فروری کی تاریخ درج ہے۔گورنر سندھ نے یہ ای میل قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی دی ہے جنہوں نے اس کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

مزید خبریں :