01 مارچ ، 2012
پشاور … خیبر پختونخوا اسمبلی میں کل ہونے والے سینیٹ الیکشن کی میڈیا کو کوریج کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت اور الیکشن کمیشن سے میڈیا کو کوریج کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ا سپیکر کرامت اللہ چغرمٹی کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن کی جانب سے اکرم درانی، پیر صابرشاہ سمیت دیگر ارکان نے میڈیا کو سینیٹ الیکشن کی کوریج کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا۔ اکرم درانی نے کہا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ سینیٹ انتخابات شفاف ہوں، اس کیلئے آزاد میڈیا کا ہونا ضروری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کیمرے کی آنکھ ہوگی تو ممبران بھی ذمہ داری دکھائیں گے جس پر اسپیکر کرامت اللہ چغرمٹی نے کہا کہ میڈیا کو اجازت دینے کا اختیار میرے پاس نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر پیر صابر شاہ نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کو شفاف بنانا ممبران کی ذمہ داری ہے۔ سینئر وزیر بشیر احمد بلور کا کہنا تھاکہ سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے ہمارا ماضی شفاف نہیں ہے، کئی کئی مرتبہ لوگ بکے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم نے امید واروں کو بلا مقابلہ منتخب کرانے کی کوشش کی لیکن اپوزشین اپنے حصے سے زیادہ مانگ رہی تھی۔ وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ پارلیمانی لیڈرز مل بیٹھ کر مشترکہ حکمت عملی طے کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر ممبر اپنی پارٹی کے فیصلے کا پابند ہوتا ہے ہمیں ضمیر کے مطابق فیصلہ کرنا ہے کسی کو پیرا شوٹ سے آنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ بیچنے والے قوم کے مجرم ہیں۔ ایوان میں اے این پی کے رکن ثاقب اللہ چمکنی نے آئین کے آرٹیکل 226 میں ترمیم کرکے خفیہ بیلٹ کا طریقہٴ کار ختم کرنے سے متعلق قرار داد پیش کی تاہم اسپیکر نے محرک کی رضامندی سے قرار داد معطل کردی۔