10 مارچ ، 2025
تہران: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ کسی دباؤ اور دھمکی کے نتیجے میں امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کو لکھے گئے خط اور بات چیت کی دعوت سے متعلق خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ کسی دباؤ اور دھمکی کے نتیجے میں مذاکرات نہیں کریں گے، چاہے موضوع کوئی بھی ہو۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے متعلق امریکی خدشات دور کرنے کے لیے بات چیت پر تیار ہوسکتا ہے۔
تاہم اب ایرانی وزیر خارجہ نے دباؤ کے نتیجے میں کسی بھی بات چیت کے امکانات کو مکمل مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے بات چیت سے متعلق خط کے بعد ایرانی سپریم لیڈر نے بھی گزشتہ دنوں ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بدمعاشی کرنے والے کچھ ممالک مسائل حل کرنے نہیں بلکہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے بات چیت پر زور دیتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران ایسے ممالک کے مطالبات قطعی تسلیم نہیں کرے گا اور اپنے میزائل پروگرام کے خاتمے کے مطالبات بھی تسلیم نہیں کرے گا۔