24 مارچ ، 2025
چین نے حالیہ برسوں میں خلائی تسخیر کے متعدد منصوبوں پر کام کیا ہے اور بہت جلد وہ چاند پر انسانوں کو بھیجنے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔
اب چینی سائنسدانوں نے چاند کے اس حصے پر ریڈیو ٹیلی اسکوپ لگانے کا خیال پیش کیا ہے جو زمین سے نظر نہیں آتا۔
چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ ریڈیو ٹیلی اسکوپ 2030 کی دہائی میں چاند پر مکمل کی جائے گی۔
یہ ٹیلی اسکوپ تتلی کی ساخت کے 7200 وائر انٹینوں پر مشتمل ہوگی اور یہ انٹینے 30 کلو میٹر رقبے پر پھیلے ہوں گے۔
اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ سے کائنات کے مختلف رازوں کو جاننے کی کوشش کی جائے گی، چاند پر ہونے کی وجہ سے ٹیلی اسکوپ کے لیے سیاروں، کہکشاؤں اور بلیک ہولز کے ریڈیو سگنلز کو پکڑنا زیادہ آسان ہوگا۔
اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ کی تعمیر چین کی جانب سے بھیجے جانے والے چینگ ای 7 اور ای 8 مشنز سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
چینگ ای 7 مشن کو 2026 اور ای 8 کو 2028 میں چاند پر روانہ کیا جائے گا۔
اس ریڈیو ٹیلی اسکوپ سسے چین کو ایسے نئے سیارے دریافت کرنے کا موقع بھی ملے گا جو انسانی رہائش کے لیے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں۔
اسی طرح کائنات کی ابتدا کے بارے میں جاننے کا موقع بھی ملے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس ٹیلی اسکوپ کی تعمیر مختلف مراحل میں ہوگی۔
پہلے مرحلے میں 3 سال کے دوران 16 انٹینوں کو نصب کیا جائے گا جس کے ساتھ آلات بھی نصب کیے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے چینگ ای کے لینڈرز کو استعمال کیا جائے گا۔
دوسرے مرحلے میں انسانی خلا باز 3 سے 5 سال کے دوران تنصیب کا کام مکمل کریں گے۔
تیسرے مرحلے میں تمام انٹینوں کو نصب کیا جائے گا اور اس وقت تک چاند پر چین کی تحقیقی بیس کی تعمیر بھی مکمل ہو جائے گی۔