پاکستان
08 مارچ ، 2013

کراچی بے امنی کیس:رینجرز ، آئی بی اور اسپیشل برانچ نے رپورٹس جمع کرادیں

کراچی بے امنی کیس:رینجرز ، آئی بی اور اسپیشل برانچ نے رپورٹس جمع کرادیں

کراچی …کراچی بے امنی کیس سے متعلق رینجرز ، آئی بی اور اسپیشل برانچ نے رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرادیں ہیں جبکہ چیف جسٹس کاکہنا ہے کہ جب آئی بی کی رپورٹ اتنی جامع تھی تواُس پر کارروائی کیوں نہیں کی۔کراچی بے امنی کیس میں پولیس حکام نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالتی حکم کے بغیر پولیس کی نفری نہیں مل سکتی ، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کیوں حکم دے ، حکومت کیا کررہی ہے ، جبکہ آئی بی سے بھی استفسار کیا گیا ہے کہ جب سانحہ عباس ٹاوٴن پر اتنی جامع رپورٹ تھی تو کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ کراچی بے امنی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بنچ کراچی رجسٹری میں کررہاہے ، دوران سماعت عدالت کو رینجرز ، آئی بی ، اور اسیشل برانچ نے سانحہ عباس ٹاوٴن کے حوالے سے اپنی رپورٹس جمع کرادیں ،جبکہ کمشنر کراچی ہاشم رضا زیدی نے عدالت کو بتایا کہ عباس ٹاوٴن متاثرین کے لیے ایک سو اٹھارہ چیک تیار ہیں ، جو آج شام تک انہیں پہنچادیئے جاوٴں گے ۔قائم مقام آئی جی سندھ غلام شبیر شیخ نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں تھانوں کی نفری پوری ہوجائے تو معاملہ بہتر ہوسکتا ہے ، چیف جسٹس نے قائم مقام آئی جی سندھ سے کہاکہ سپریم کورٹ آپ کی پشت پرہے ، جاوٴں عوام کے تحفظ کے لیے جو کرسکتے ہیں کریں ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چند پولیس افسران نے پوری فورس کو یرغمال بنارکھا ہے،دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہاں فرقہ ورانہ فسادات نہیں ، طاقت کی رسہ کشی ہے ، اپنے مقاصد پورے کرنے کے لیے فرقہ واریت کا رنگ دیاجاتاہے ، دو گھنٹوں میں بازار بند ہوجاتے ہیں، لاکھوں کا نقصان ہوتا ہے، اگر کیمرے لگا دیئے جاتے تو بہت کچھ واضح ہوجاتا۔

مزید خبریں :