Time 30 مارچ ، 2025
دلچسپ و عجیب

زیادہ کرایوں سے پریشان خاتون نے ٹوائلٹ کو اپنا گھر بنالیا

زیادہ کرایوں سے پریشان خاتون نے ٹوائلٹ کو اپنا گھر بنالیا
یہ وہ خاتون ہے / فوٹو بشکریہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ

دنیا بھر میں کروڑوں افراد ہر ماہ اپنے گھر کا کرایہ ادا کرنے کے لیے پریشان رہتے ہیں مگر اس کے لیے کوئی بھی ٹوائلٹ میں رہنا پسند نہیں کرتا۔

تاہم چین میں ایک خاتون بہت زیادہ کرایہ ادا کرنے سے اتنی پریشان ہوگئی کہ اس نے ایک ٹوائلٹ کو ہی اپنا گھر بنالیا۔

جنوبی چین کے صوبے Hubei کے دیہی علاقے سے تعلق رکھنے 18 سالہ خاتون یانگ ملازمت کے لیے صوبہ Hunan کے شہر Zhuzhou منتقل ہوئی تھی۔

وہاں وہ ایک فرنیچر کی دکان پر کام کرنے لگی اور ماہانہ 2700 یوآن کمانے لگی۔

مگر اس شہر میں گھروں کا کرایہ 800 سے 1800 یوآن کے درمیان تھا اور یانگ کے لیے اسے ادا کرنا بہت مشکل تھا۔

تو اس نے اپنے باس سے ایک معاہدہ کیا اور 50 یوآن ماہانہ ادا کرکے آفس ٹوائلٹ میں رہنا شروع کر دیا۔

6 اسکوائر میٹر رقبے پر بنے اس ٹوائلٹ میں یانگ نے ایک فولڈنگ بیڈ، ایک چھوٹا سا کھانا پکانے کا برتن، ایک پردہ اور کپڑوں کا ایک ریک رکھا ہوا ہے۔

وہ وہاں ایک ماہ سے مقیم ہے اور روزانہ ٹوائلٹ کو صاف کرنے کے علاوہ کبھی کبھار وہاں رات کو نوڈلز پکاتی ہے۔

البتہ دن میں اس ٹوائلٹ کو دکان میں کام کرنے والے دیگر افراد معمول کے مطابق استعمال کرتے ہیں۔

یانگ کے مطابق ٹوائلٹ ہمیشہ صاف اور بو سے پاک رہتا ہے اور وہ خود کو وہاں محفوظ سمجھتی ہے کیونکہ کمپنی کی جانب سے دکان کی 24 گھنٹے حفاظت کی جاتی ہے۔

یانگ نے بتایا کہ وہ کبھی ٹوائلٹ کا دروازہ لاک نہیں کرتی کیونکہ اسے کسی چیز کے گم ہونے کا ڈر نہیں۔

یانگ کی خاتون باس نے تسلیم کیا کہ جوان اور خودمختار بننا خواتین کے لیے اب بھی بڑا چیلنج ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یانگ نے ایک غیر استعمال شدہ دفتری جگہ پر رہنے کے بارے میں بھی سوچا تھا مگر اس کمرے کا ماہانہ کرایہ 400 یوآن ہے، پھر اس نے کمپنی کے ٹوائلٹ کو منتخب کیا کیونکہ وہ خود کو وہاں محفوظ تصور کرتی ہے جبکہ دکان آنے جانے کا کرایہ بھی نہیں لگتا۔

البتہ کچھ عرصے بعد باس کی جانب سے یانگ کو آفس کے ایک کمرے میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

یانگ کی جانب سے سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کی گئیں اور کیپشن میں لکھا کہ اسے وہاں رہنے میں کوئی مسئلہ نہیں۔

اس نے بتایا کہ وہ ماہانہ 300 سے 400 یوآن خرچ کرتی ہے اور باقی پیسے گھر اور گاڑی کے لیے جمع کرلیتی ہے۔

مزید خبریں :