Time 09 اپریل ، 2025
دلچسپ و عجیب

ٹائی ٹینک کی تفصیلی 3 ڈی تصاویر سے اس سے جڑے مختلف اسرار حل

ٹائی ٹینک کی تفصیلی 3 ڈی تصاویر سے اس سے جڑے مختلف اسرار حل
اس ڈیجیٹل اسکین کے دوران ملبے کی 7 لاکھ سے زیادہ تصاویر کھینچی گئیں / فوٹو بشکریہ اٹلانٹک پروڈکشن 

ٹائی ٹینک کو پیش آنے والے حادثے پر لاتعداد فلمیں، کتابیں اور مضامین لکھے گئے اور دنیا بھر میں لوگ اس حادثے کے بارے میں کافی کچھ جانتے ہیں (جیمز کیمرون کی فلم کی مہربانی سے)مگر پھر بھی اس جہاز اور مسافروں کے بارے میں متعدد راز ایسے ہیں، جن کے جواب اب بھی معلوم نہیں۔

ایسے ہی کچھ مناظر سامنے آئے ہیں جس میں دنیا کے مشہور ترین بحری ملبے کو اس طرح دکھایا گیا جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔

یہ مناظر سمندر کی گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کی اب تک کی سب سے بڑی میپنگ مہم کا نتیجہ ہیں جس سے بحری جہاز کو پیش آنے والے سانحے پر بھی نئی روشنی ڈالی گئی۔

جیسے اس میپنگ سے عندیہ ملتا ہے کہ اگر ٹائی ٹینک کا رخ ذرا سا مختلف ہوتا تو برفانی تودے کی ٹکر کے بعد بھی وہ ڈوبنے سے بچ جاتا۔

یہ 3 ڈی اسکینز ایک نئی ڈاکومینٹری Titanic: The Digital Resurrection کا حصہ بنائے گئے ہیں۔

یہ ڈاکو مینٹری جلد نیشنل نیو گرافک میں نشر کی جائے گی۔

ڈیپ سی میپنگ کمپنی Magellan نے ٹائی ٹینک کے ملبے کی 7 لاکھ 15 ہزار ڈیجیٹل تصاویر 2022 میں 3 ہفتے طویل مہم کے دوران کھینچی تھیں۔

اس سے پورے جہاز کی منفرد 3 ڈی تصاویر تیار ہوئیں اور ایسا لگتا ہے کہ اردگرد پانی موجود ہی نہیں۔

مہم کے دوران بحر اوقیانوس کی 3800 میٹر گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کا پہلی بار فل سائز ڈیجیٹل اسکین کیا گیا اور اس کے لیے ڈیپ سی میپنگ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا۔

ٹائی ٹینک کی تفصیلی 3 ڈی تصاویر سے اس سے جڑے مختلف اسرار حل
اس 3 ڈی اسکین میں جہاز کی باریک تفصیلات بھی محفوظ کی گئی ہیں / فوٹو بشکریہ اٹلانٹک پروڈکشن

اس وقت ماہرین نے توقع ظاہر کی تھی کہ اس ڈیجیٹل اسکین سے اس بات پر روشنی ڈالنے میں مدد ملے گی آخر جہاز کے ساتھ ایسا کیا ہوا تھا جس کے باعث وہ ڈوب گیا۔

اب انہوں نے بتایا کہ اگر سفر کے دوران ٹائی ٹینک کی سمت ذرا سی مختلف ہوتی تو وہ ڈوبنے سے بچ سکتا تھا۔

ڈاکو مینٹری بنانے والے انتھونی جیفن نے بتایا کہ ان کی فلم ٹائی ٹینک کی کہانی کے نئے پہلو دکھائے گی اور مختلف حل طلب سوالات کا جواب دیا جائے گا۔

ڈاکو مینٹری میں ٹائی ٹینک کے ماہر پارکس اسٹیفن سن، جینیفر ہوپر اور کرس ہیران ٹائی ٹینک کے 3 ڈی ملبے میں گھومتے نظر آئیں گے۔

ٹائی ٹینک کی تفصیلی 3 ڈی تصاویر سے اس سے جڑے مختلف اسرار حل
یہ جہاز بہت تیزی سے ختم ہوتا جا رہا ہے / فوٹو بشکریہ اٹلانٹک پروڈکشن

انتھونی جیفن کے مطابق اگر بحری جہاز پہلو سے ٹکرانے کی بجائے سیدھا برفانی تودے کی جانب جاتا تو وہ ڈوبتا نہیں۔

ماہرین نے اس معمے کو بھی حل کرلیا ہے کہ آخر جہاز کی لائٹس گھنٹوں تک کیسے کام کرتی رہیں جبکہ ٹائی ٹینک کا برقی سسٹم پانی میں ڈوب چکا تھا۔

ان کے مطابق جہاز کے 35 انجینئرز ایک بوائلر روم میں برفانی تودے سے ٹکرانے کے بعد 2 گھنٹے سے زائد وقت تک موجود رہے اور بجلی کو برقرار رکھ کر سیکڑوں جانوں کو بچانے میں کردار ادا کیا۔

واضح رہے کہ ڈوبنے کے بعد اس جہاز کا ملبہ بھی ایک معمہ بن گیا تھا اور 7 دہائیوں سے زائد عرصے بعد 1985 میں اسے دریافت کیا گیا تھا۔

ٹائی ٹینک کی تفصیلی 3 ڈی تصاویر سے اس سے جڑے مختلف اسرار حل
ٹائی ٹینک کا اگلا حصہ ایک صدی سے زائد عرصے بعد بھی قابل شناخت ہے / فوٹو بشکریہ اٹلانٹک پروڈکشن

مگر یہ جہاز اتنا بڑا ہے کہ کیمرے اس کی غیر واضح تصاویر ہی کھینچ پاتے ہیں اور پورے ملبے کو تو دکھانا ممکن ہی نہیں۔

مگر نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پورے ملبے کو اسکین کرکے اس کا واضح نظارہ دکھایا گیا۔

یہ جہاز 2 حصوں میں تقسیم ہوکر سمندر کی تہہ میں موجود ہے۔

ایک صدی سے زائد عرصے سے سمندر کی تہہ میں موجود اس ملبے کو کافی نقصان پہنچ چکا ہے، جرثومے اس کے مختلف حصوں کو چاٹ چکے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ اس بحری حادثے کو مکمل طور پر سمجھنے کا وقت بہت کم رہ گیا ہے، مگر نئے اسکینز سے یہ ملبہ تاریخ میں ہمیشہ موجود رہے گا اور ماہرین اس کے رازوں سے پردہ اٹھا سکیں گے۔ 

مزید خبریں :