05 مارچ ، 2012
واشنگٹن ... امریکی صدر بارک اوباما نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ ایران پر پیشگی حملے کی سوچ کونظرانداز کردے۔اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات سے ایک روز قبل اسرائیلی نواز امریکی لابی کے ایک گروپ سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل کا خیال ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں۔ اور ہم ان کے جوہری پروگرام کی نگرانی میں حد سے زیادہ چوکس ہیں۔ واشنگٹن میں اجلاس سے خطاب میں بارک اوباما کا کہنا تھا کہ اب بین الاقوامی برادری کی بھی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔ ایپاک پالیسی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایران پر پابندیوں کو بڑھایا جارہا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی رہنماوٴں کے پاس اب بھی درست فیصلہ کرنے کا موقع ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری میں واپس آئیں یا اپنے لئے بند گلیوں کاانتخاب کر لیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی تاریخ دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ انہیں یہ یقین نہیں ہے کہ ایرنی حکمران صحیح سمیت میں فیصلہ کریگا۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری اسٹرائیک سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔دوسری جانب واشنگٹن میں ہی ایپاک کو ایک قبضہ گروپ قرار دیتے ہوئے امریکہ اسرائیل پبلک افئیر کمیٹی کے کردار کے خلاف احتجاج کیاگیا۔ ایپاک مخالف گروپ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ پہلے ہی ایپاک نے امریکیوں کوعراق کے خلاف جنگ میں دھکیل دیا ہے اور اب یہ گروپ ایران کے خلاف جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔