10 اپریل ، 2013
اسلام آباد…مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کے اعلان کردہ اثاثوں میں تضادات کی نشاندہی سامنے آئی ہے۔لاہور میں نواز شریف کی نااہلیت کیلئے الیکشن ٹربیونل میں پٹیشن دائر کی گئی ہے،جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے اثاثوں اور آمدن کے گوشواروں میں کاغذات نامزدگی کے برخلاف تضاد ہے۔ نواز شریف کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق ان کے اثاثوں میں اضافہ ان کے بیٹے کی طرف سے دی گئی 12کروڑ 98لاکھ کی رقم سے ہوا۔ جو انھیں تحفے میں دی گئی۔جبکہ برطانیہ کی سرکاری دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ مذکورہ عرصے کے دوران حسن نواز کی کمپنیاں خسارے میں تھیں۔پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نواز شریف کا مریم صفدر کو دیا گیا تین کروڑ پچاس لاکھ کا تحفہ بھی اُن کے خاوند کیپٹن صفدر کے کاغذات نامزدگی میں درج نہیں کیا گیا۔ جس کا مطلب ہے کہ رقم بیٹی کو نہیں دی گئی بلکہ کم دولت ثابت کرنے کے لیے ایسا کیا گیا۔اور اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ حقائق چھپانے کیلئے پراسرار طریقے سے مختلف انٹریز کو ایڈجسٹ کیا گیا۔جنوری 2012ء میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں نیب نے شریف فیملی کی ملکیت رمضان شوگر ملز کوگیارہ کروڑ روپے واپس کیے تھے۔جو نواز شریف نے اپنے اثاثوں کے طور پر ظاہر کیے ہیں۔ پٹیشن کے مطابق ایسا کرنا اعدادو شمار کو ایڈجسٹ کرنے کی کوشش اور غیر قانونی ہے۔