11 اپریل ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے پانچ سال سے کم مدت ملازمت کے باجود ہائی کورٹ کے ججز کو پنشن اور ریٹائرمنٹ فوائد کی فراہمی سے متعلق سپریم کورٹ کا 2008کا فیصلہ اور اس کی بنیاد پر بنایاجانیوالاقانون کالعدم قراردیدیاہے۔ جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس ثاقب نثار ،جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس اطہر سعید اور جسٹس اقبال حمید الرحمان پر مشتمل پانچ رکنی بنچ نے سماعت مکمل کر نے کے بعد مختصر حکم جاری کیا ، جس میں 2008 کے جسٹس نواز عباسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس پاکستان کو نوٹ لکھا تھا کہ آئین میں پانچ سال کی مدت ملازمت پوری کرنے والے ہائی کورٹ کے جج ہی پنشن سمیت ریٹائرمنٹ کے فوائد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔لہذا جسٹس نواز عباسی کے فیصلہ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے جس پر پانچ رکنی بنچ تشکیل دیا گیا۔ اورچاروں ہائی کورٹس کے ایسے تمام 63ججز جنہوں نے فوائد حاصل کیے، انہیں نوٹس جاری کیے گئے۔ انہیں ، ان کے و کلا کوعدالتی معاون سمیت سننے کے بعدفیصلہ جاری کیاگیا۔