13 اپریل ، 2013
اسلام آباد…سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے غداری کیس میں سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا ، کہتے ہیں کہ غداری کا مقدمہ قائم کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کو حاصل ہے ، سپریم کورٹ نے حکم دیا تو یہ اختیار سے تجاوز ہو گا۔ رجسٹرار نے نامناسب زبان کے استعمال اور تکنیکی اعتراضات لگا کر جواب واپس کر دیا۔ غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے جانب سے ان کے وکیل احمد رضا قصوری نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا ہے کہ مقدمے کی سماعت کے لیے فل کورٹ بنچ تشکیل دیا جائے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بنچ کا حصہ نہ ہوں۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ غداری کا مقدمہ قائم کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کو حاصل ہے اگرسپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو ہدایت کہ تو وہ اختیار سے تجاوز کرے گی اور یہ انتظامیہ کے معاملات میں مداخلت ہو گی۔ رجسٹرار نے پرویز مشرف کا جواب یہ اعتراضات لگا کر واپس کر دیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے متعلق پیرا گراف ’تین‘ نا مناسب ہے، درخواست میں جو ریلیف مانگنے کی استدعا کی گئی وہ واضح نہیں جب کہ احمد رضا قصوری کے پاس صرف ایک اپیل میں وکالت نامہ داخل کرنے کا اختیار ہے دیگر میں نہیں۔