09 مئی ، 2013
اسلام آباد…سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کی درخواستوں کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے مقدمے میں پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے دلائل مکمل کرلیے،احمد رضا قصوری نے پرویزمشرف کا عدالت میں تحریری جواب پڑھ کر سنایا،اپنے جوا ب میں مشرف نے کہا ہے کہ 3نومبر کے اقدام سے متاثرہ کوئی بھی جج میرا کیس نہیں سن سکتا۔احمد رضا قصوری کاکہنا ہے کہ31جولائی 2009 کا فیصلہ مستقبل کیلئے ہے، ماضی پر اطلاق نہیں ہوتا ، صرف میرے موکل کیخلاف کارروائی کرنا امتیازی سلوک ہو گا۔اِس پر جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کے کہ ہم تو ڈوبے ہیں صنم ، تم کو بھی لے ڈوبیں گے، جسٹس جواد خواجہ نے کہاکہ آپ کے موکل کا تحریری موقف آ گیا، عدالت کیلیے اب آسان ہو گیا ہے۔احمد رضا قصوری نے موقف اختیارکیا کہ 3نومبر کے اقدام سے متاثرہ کوئی بھی جج میرے موکل کا کیس نہیں سن سکتا، تحریک میں حصہ لینے والے وکلا جو اب جج بن چکے ہیں میرا کیس نہیں سن سکتے ۔اِس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے جواب دیا کہمیں تو 3نومبر کے اقدام سے متاثرہ نہیں ہوں۔