07 مارچ ، 2012
کراچی…ٹنڈو محمد خان میں پی ایس 53 کے ضمنی انتخابات کے دوران پیپلز پارٹی کی امیدوار وحیدہ شاہ کے پولنگ عملے پر تشدد کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں سیاسی و سماجی تنظیموں کے علاوہ خواتین اور سول سوسائٹی نے احتجاج جاری رکھا۔25 فروری کو ٹنڈومحمدخان کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی امیدوار وحیدہ شاہ کے خواتین پولنگ عملے پر تشدد کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہواسیاسی و سماجی تنظیموں کے علاوہ، اساتذہ، سول سوسائٹی اور خواتین بھی سڑکوں پر نکل آئیں،وحیدہ شاہ کے خلاف ٹنڈومحمدخان میں گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کی کال پر ہڑتال کی گئی،حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں اساتذہ نے احتجاجی مظاہرے بھی کیے ۔پی ایس 53 ٹنڈومحمدخان کے ضمنی انتخابات کو کالعدم قرار دیکر وحیدہ شاہ کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے کے لیے سندھیانی تحریک کی خواتین نے سندھ بھر میں ریلیاں نکالیں اور احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔سندھ میں پیپلز پارٹی کی خاتون امیدوار کا ڈیوٹی پر موجود خواتین پولنگ عملے پر تشدد دیکھ کر پنجاب کے اساتذہ، سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے بھی اپنا احتجاج رکارڈ کروایاسب نے وحیدہ شاہ کے اس عمل کی شدید مذمت کی۔سب کا ایک ہی مطالبہ تھاکہ اس طرح کے واقعات روکنے کے کے لیے فیصلہ آنا چاہیے،کیونکہ ابھی نہیں تو کبھی نہیں۔ایک جانب ملک بھر میں وحیدہ شاہ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری تھا تو دوسری جانب ٹنڈومحمدخان میں پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی خواتین نے وحیدہ شاہ کے حق میں ریلی نکالیاب الیکشن کمیشن کی جانب سے وحیدہ شاہ کے خلاف فیصلہ آچکا ہے،،اسے دو سال کے لیے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا ہے،وحیدہ شاہ پر ٹنڈومحمد خان کی خواتین کا کیا کہنا ہے،آپ خود ہی سن لیں۔وحیدہ شاہ سے متعلق الیکشن کمیشن کا یہ تاریخ ساز فیصلہ ہے،آئندہ اس طرح کا عمل کرنے والے ایسی حرکت کرنے سے پہلے اپنے انجام کے بارے میں سوچیں گے ضرور۔