25 مئی ، 2013
لندن … متحدہ قومی موومنٹ شعبہ اطلاعات نے لندن سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے حکومت میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، الطاف حسین کے بیان کو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا جس سے ایسا تاثر مل رہا ہے کہ ایم کیو ایم نے حکومت میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گزشتہ روز الطاف حسین نے تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی، عارضی رابطہ کمیٹی اور دیگر شعبہ جات کے اراکین سے خطاب کر تے ہوئے اقتدار کے حصول اور انسانی رویو ں پر اس کے عمومی اثرات کے بارے میں ایم کیو ایم کی اپنی تاریخ کی روشنی میں تجزیہ پیش کیا تھا تاہم ایم کیو ایم شعبہ اطلاعات نے اس لیکچر کی جو خبر جاری کی اس میں الطاف حسین کے بیان کر دہ ایک نقطہ کو غیر واضح اور سیاق وسباق سے ہٹ کر بیان کرنے سے اس کے معنی بدل گئے جس سے یہ تاثر جنم لے رہا ہے کہ ایم کیو ایم نے آنے والی اگلی حکومت میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا کوئی حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح ہونا ضروری ہے کہ الطاف حسین کا خطاب صرف اور صرف ایک تاریخی اور فکری تجزیہ تھا جس کا ایم کیو ایم کی موجودہ اور مستقبل کی سیاسی پالیسی سے قطعی کوئی تعلق نہیں ۔ اعلامیہ کے مطابق خواہ حکومت میں شمولیت ہو یا اپوزیشن میں بیٹھنا ، اس حوالے سے ایم کیو ایم نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، تمام آپشنزکھلے ہیں اور اس ضمن میں جو بھی فیصلہ ہوگا وہ عوام اور کارکنان کی اکثریت کی رائے کی روشنی میں کیا جائیگا ۔