25 مئی ، 2013
چمن…چمن سے اغوا کئے گئے سرجن ڈاکٹر مبشر حسن کی رہائی کے بدلے اغوا کاروں نے 4 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کر دیا ،جس کے باعث اہل خانہ انتہائی پریشان ہیں۔ چمن کے مغوی معروف سرجن ڈاکٹر مبشر حسن کی اہلیہ نے شوہر کی رہائی میں بے بسی کا اظہار کیا ہے۔ڈاکٹر مبشر 27 اپریل کی صبح چہل قدمی کے لئے گھر سے نکلے تھے کہ پہلے سے موجود پانچ مسلح افراد نے انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی ، شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض ڈاکٹر مبشر نے مزاحمت کی توملزمان نے کلہاڑیوں کے وار سے زخمی کرنے کے بعد گاڑی میں ڈال کر شہر کے مشرقی حصے کی جانب فرار ہوگئے ، اہل خانہ کو اطلاع ملی تو وہ فورا ًکراچی میں سب کچھ چھوڑچھاڑ کر چمن آگئے ،کئی دن گزرنے کے بعد اغوا کاروں نے اہلیہ سے فون پررابطہ کیا اور شوہر کی رہائی کے بدلے چار کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔اہلیہ نے بتایا کہ اُن کے شوہرکی حالت بہت خراب ہے ،میرے بچے کراچی میں پڑھ رہے ہے کرائے کی مکان میں کراچی میں رہ رہیہیں ،میرے بچوں کے پاس کچھ بھی نہیں کمانے والامیرا شوہر ہی ہے۔مغوی سرجن کی عدم بازیابی کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر اسپتال سمیت ضلع کے تمام سرکاری اسپتال احتجاجا ًبند ہیں ، سول سوسائٹی انجمن تاجران اور مختلف سیاسی پارٹیاں بھی بازیابی کیلئے سراپا احتجاج ہیں ، دوسری جانب انتظامیہ کئی افراد کو حراست میں لے کر بازیابی میں پیش رفت کے دعوے کر رہی ہے، مگر اہل خانہ ڈاکٹر مبشر کی صحت کی وجہ سے شدید کرب میں مبتلا ہیں اور ان کی بحفاظت بازیابی چاہتے ہیں ۔