04 جون ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے نگراں حکومت کے دور میں کیے گئے تقرر وتبادلے ، ڈیپوٹیشن پر تعیناتیوں اور برطرفیوں کے احکامات کومعطل کر دیا ہے۔ اور تمام وفاقی سیکرٹریز کو حکم دیا ہے کہ اس حوالے سے تفصیلات کل تک عدالت میں داخل کی جائیں ، 6 جون کو عدالت حتمی فیصلہ دے گی۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نگران حکومت کے دور میں اہم اداروں میں تقرر وتبادلوں کے خلاف مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف اور دیگر فریقین کی آئینی درخواستوں پر سماعت کی۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود بھی تبادلے کیے گئے ہیں جب کہ بلوچستان سے 100سے زائد ملازمین کو ڈیپوٹیشن پر مختلف محکموں میں تعینات کر دیا گیا۔ چیئر مین نیپرا جسٹس ریٹائرڈ احمد خان لاشاری اور چیئرمین نظرثانی بورڈ برائے برطرف ملازمین جسٹس ریٹائرڈ کے ایم کوہلی کے وکیل راجہ عامر عباس نے عدالت کو بتایا کہ ان دونوں نے اپنے عہدوں سے استعفا دے دیا ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر چیئر مین اینٹی ڈمپنگ اتھارٹی کے عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں۔عدالت نے وفاقی محتسب کے تقرر کے حوالے سے بھی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری سے جواب طلب کرتے ہوئے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے عادل گیلانی کو ذاتی طور پر طلب کیاہے۔ کیس کی مزید سماعت 6جون کو کی جائے گی۔