04 جون ، 2013
اسلام آباد…نگراں وزیر پانی وبجلی اپنی الوداعی تقریب کے بعد ایک بار پھر پاور سیکٹر کو کرپٹ قرار دے دیا۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ آئندہ حکومت کو بجلی کی پیداواری اور تقسیم کاری کمپنیوں کے ساتھ ساتھ این ٹی ڈی سی اور نیشنل پاور کنٹرول سنٹر میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کا کا مشورہ دیا ہے جسے آئندہ حکومت نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے دیں سب کو تبدیل کر دینگے ۔اسلام آباد میں وزارت پانی وبجلی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی الوداعی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت میں نگراں وزیر پانی وبجلی نے کہا کہ پاور سیکٹر میں کرپشن پر قابو پایا جانا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کردی جائے یا اُنہیں صوبوں کے حوالے کر دیا جائے ، وزیر پانی وبجلی کا کہنا تھا کہ آئندہ پانچ سالوں میں بجلی کی پیداوار کو 22ہزار میگاواٹ تک بڑھانا ہو گا ، انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ بات بتایا ضروری ہے کہ ملک میں ساڑھے 13سے 14ہزارمیگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا نہیں ہو سکتی ، انہوں نے کہا کہ صرف چند ہفتے ایسے ہوتے ہیں جب گرمیوں میں بجلی کی پیداوار 16ہزار میگاواٹ تک پہنچتی ہے ، وزیر پانی وبجلی نے بتایا کہ انہوں نے آئندہ حکومت کو پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے تجاویز دی ہیں جسے کھلے دل سے قبول کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے پر منتقل کرکے ڈیڑھ سال میں 18روپے میں تیار ہونے والا بجلی کا ایک یونٹ 8روپے میں تیار کیا جا سکتا ہے ،وزیر پانی وبجلی نے بتایا کہ ملک میں بجلی کا ایک یونٹ پر اوسطا ً14روپے لاگت آتی ہے جسے کم کر کے سنگل ڈجٹ میں لایا جانا چاہیے ، ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ درآمدی کوئلے کیلئے بہتر ہوگاکہ بندرگاہوں کے قریب ہی پاور پلانٹس لگائے جائیں۔