پاکستان
08 جون ، 2013

اچھی حکمرانی احتساب کے بغیر ممکن نہیں،چیف جسٹس پاکستان

اچھی حکمرانی احتساب کے بغیر ممکن نہیں،چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد…قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے عام انتخابات میں عدالتی افسران کی بطور ریٹرننگ افسران کار کردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ اچھی حکمرانی احتساب کے بغیر ممکن نہیں،تمام مشکلات کے باوجود ملک میں پر امن انتقال اقتدار خوشی کا باعث ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اہم اجلاس سپریم کورٹ کی عمارت میں ہو،ااجلاس میں تمام ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس شریک ہوئے۔ چیف جسٹس پاکستان کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ لوگوں کے حقوق اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بناتی ہے جو کہ ایک اچھی حکمرانی کے لیے بنیادی شرط ہے۔ ملک میں تمام رکاوٹوں کے باعث آئین کے تحت جمہوری پر امن انتقال اقتدار خوشی اور اطمینان کا باعث ہے ۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ آازادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے لیکن ملک کے اعلیٰ ترین مفاد میں جوڈیشل پالیسی میں نرمی کر کے الیکشن کمیشن کی درخواست اور انتخابی عمل کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے عدالتی افسران کے بطور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران تعیناتی کو منظور کیا گیا اور آٹھ سو عدالتی افسران کو بطور ریٹرننگ اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کے طور پر تعینات کیا گیا۔ اجلاس میں ریٹرننگ افسران کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسران کے خلاف ملک بھر سے 376شکایات کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 292بے بنیاد اور جھوٹی تھیں۔ اجلاس میں قومی عدالتی پالیسی کا بھی جائزہ لیا گیا ۔قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے ضلعی عدلیہ میں انصاف کی فوری فراہمی کے لیے انسانی وسائل اور انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے سے متعلق کمیٹی کی سفارشات پر متعلقہ حکومتوں کی طرف سے عدم دلچسپی پر ناراضی کا اظہار کیا گیا۔اجلاس نے آزاد جموں کشمیر اور پاکستان کی عدلیہ کے مابین تعاون کے لیے معاہدے کی یادداشت کی بھی منظور ی دی گئی۔

مزید خبریں :