پاکستان
18 جنوری ، 2012

آئی جی سندھ کیلئے پرواز نہ رکوانے پرپی آئی اے کاافسرزیرحراست

کراچی…پی آئی اے کے ڈپٹی شفٹ منیجر ارشاد علی رندنے الزام عائدکیاہے کہ آئی جی سندھ مشتاق شاہ کیلئے پرواز نہ رکوانے پرپولیس نے ان کے گھرپردھاوابولا،چادراور چار دیواری کا تقدس پامال کیااورانہیں حوالات میں بندکردیا۔تاہم وزیرداخلہ سندھ کی مداخلت پرانہیں چھوڑ دیاگیا۔ جیو نیوز سے گفتگو میں پی آئی اے کے ڈپٹی شفٹ منیجرارشاد علی رند نے بتایا کہ ہفتہ 14جنوری کو کراچی سے سکھر اوراسلام آباد کی پروازپی کے 590سے آئی جی سندھ مشتاق شاہ کواپنے دوستوں کے ہمراہ سفر کرنا تھامقررہ وقت تک نہ پہنچنے پر انکی پرواز چھوٹ گئی۔انہوں نے بتایا کہ آئی جی سندھ کے پروٹوکول نے ان کی ائیرپورٹ آمدتک پرواز روکنے کیلئے دباوٴ ڈالا۔ ارشاد علی رند نے کہاکہ کسی بھی وی آئی پی کیلئے فلائٹمیں تاخیر انکے بس میں نہیں۔آئی جی سندھ فلائیٹ مس ہونے پر برہم ہوئے اوراسی روز حیدرآباد پولیس میں انکے بھانجے اے ایس آئی مشتاق رند کو معطل کردیا گیا۔اور منگل بدھ کی درمیانی شب ڈیڑھ بجے کلفٹن میں ان کے گھرپولیس کی بھاری نفری پہنچی۔چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کے ساتھ اہل خانہ کو ہراساں کیا۔بعدمیں انہیں حراست میں لی کرتھانہ بوٹ بیسن لے گئے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان کی مداخلت کے بعد انہیں چھوڑا گیا۔ارشادعلی رندنے بتایا کہ پولیس افسران کا کہنا تھاکہ حکام بالاکے احکامات پر انکے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

مزید خبریں :