20 جون ، 2013
وانا … آرمی چیف جنرل اشفا ق پرویز کیانی نے کہا ہے جنوبی وزیرستان چھوڑ کر جانے والے واپس آجائیں، علاقے میں امن قائم ہوچکا، عوام کے اطمینان تک فوج جنوبی وزیرستان میں موجود رہے گی، پاک افغان سرحد پر جنوبی وزیرستان کی معیشت پہلے ہی زبوں حالی کا شکار تھی لیکن 2007 ء میں دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن نے معیشت کی رہی سہی کسر بھی نکال دی تاہم اب حالات میں بہتری کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے وانا سے انگوراڈہ تک متحدہ عرب امارات کے تعاون سے تعمیر کی گئی 50 کلومیڑ لمبی سڑک کا افتتا ح کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ علاقہ چھوڑ کرجانے والے واپس آجائیں، علاقے کے لوگوں کی ترقی اس سڑک سے جڑی ہوئی ہے۔ سڑک کو شیخ خلیفہ زید بن النہیان روڈ کا نام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی اورشمالی وزیرستان میں 550 کلومیٹرسڑکیں بنانے کااعلان کیا تھا، 300 کلو میٹر مکمل ہوچکی ہیں۔ جنوبی وزیرستان میں آپریشن 3 چار ہفتوں میں ختم ہوگیا تھا، جب تک آپ مطمئن نہیں ہوتے، فوج یہیں ہے، چیف آف آر می اسٹاف کا کہنا تھا کہ سڑک کی حفاظت مقامی شہریوں کاکام ہے، اس موقع پر موجود متحدہ عرب امارات کے سفیر نے سڑ ک کی تعمیر کو یو اے ای کے عوام کی طرف سے پاکستان کے شہریوں کیلئے تحفہ قرار دیا۔ سفیر متحدہ عرب امارات عیسیٰ عبداللہ الباشہ النعیمی کا کہنا ہے کہ ہمیں بڑا فخر ہے کہ پورے متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے اس منصوبے کی معاونت کی اور بالآخر ہم حتمی نکتہ پر پہنچ گئے، اس منصوبے کے علاوہ ہم 52 اسکول کھول رہے ہیں جن میں 10 اعلیٰ ادارے بھی شامل ہیں اور واٹر سپلائی کے تقریباً 64 منصوبے بھی ہیں۔ مقامی عمائدین نے منصوبے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مسائل میں کمی آئے گی۔ مقامی عمائدین کا کہنا ہے کہ یہ سڑک نہ صرف پاکستان اور افغانستان کے درمیان معیشت اور تجارت کو فروغ دے گی بلکہ اس سے علاقے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز بھی ہوگا۔