پاکستان
20 جون ، 2013

پاکستان میں انٹر نیٹ کی مانیٹرنگ اور سنسر کیلئے کینیڈین فرم مدد کر رہی ہے

کراچی… محمد رفیق مانگٹ… کینیڈا کے سب سے بڑے اخبار”دی ٹورنٹو اسٹار“کے مطابق پاکستان میں انٹر نیٹ کی مانیٹرنگ اور سنسر کیلئے کینیڈا کی فرم مدد کر رہی ہے،1465یو آر ایل ایس میں سے123کو بند کیا جا چکا ہے، بند کی جانے والے عالمی سطح پر تسلیم شدہ اور ملکی سطح کی ویب سائٹس شامل ہیں،زیادہ ناموس رسالت، فحش اور علیحدگی پسند سیاسی مواد کی حامل سائٹس کو بلاک کیا گیا،دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کا ڈیٹا حاصل کرنے کے امریکی ایجنسی کے دعوے کے بعد پاکستان میں کینیڈین فرم کی سنسر شپ نے سیکورٹی خدشات پید ا کردیئے۔ تفصیلی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ کی مانیٹرنگ اور سنسر کے لئے کینیڈین کمپنی ”نیٹ سویپر“ کام کر رہی ہے۔ٹورنٹو کے ایک تحقیقی ادارے نے ثبوتوں کے ساتھ یہ دعویٰ کیا کہ کینیڈین فرم نے پاکستان کو انٹرنیٹ سر ویلینس اور سنسر شپ کی ٹیکنالوجی فراہم کی ہے۔ٹورنٹو کے ریسرچ گروپ ”دی سیٹیزن لیب“نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ انہوں نے رواں ماہ کے اوئل میں پاکستان اور کینیڈا میں اپنے کمپیوٹر سرورز کو استعمال کیا جس کا مقصد یہ تھا کہ پاکستانی حکومت کی طرف سے کس قسم کی ویب سائیٹس کو بلاک کیا جا رہا ہے۔گروپ کا کہنا ہے 1465 یو آر ایل ایسURLSمیں سے123کو بلاک کیا جا چکا ہے۔1465 میں سے CNN.com جیسی عالمی سطح پر تسلیم شدہ ویب سائٹس کے علاوہ پاکستانی ویب سائٹس بھی ہیں۔ ٹو رنٹو گروپ کی طرف سے جاری O Pakistan, We Stand on Guard for Thee, نامی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی حکومت نے اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کئی سائٹس کو بلاک کیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک خوفناک امر ہے کہ سنسر شپ کی جارہی ہے، بچوں کو فحش اور دیگر خرافات سے بچانے کے لئے فکر مند ضرور ہیں لیکن ایک ریاست کو ایسا کرنے کا حق نہیں۔ 2011میں اس گروپ نے کیلیفورنیا کی کمپنی کو خبردار کیا تھا جوٹیکنالوجی کی مدد سے سیاسی مخالفین کے خلاف شامی حکومت کی مدد کر رہی تھی۔حالیہ مہینوں میں امریکا اور یورپ میں ایسے قوانین وضع کرنے پر بحث کی گئی کہ پاکستان جیسے ممالک کو طاقتور سنسر ٹیکنالوجی فروخت کرنے کے متعلق قوانین بنائیں جائیں۔اسلام آباد میں انسانی حقوق کے حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ پر اظہار کی آزادی کو محدود کرنے میں ایک کینیڈین فرم کا مدد کر نا قابل تشویش ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی65سالہ تاریخ میں44سال آمروں نے حکومت کی،ابھی ہم نئی حکومت دیکھ رہے ہیں جو تاریخ میں جمہوری تبدیلی کے باعث معرض وجود میںآ ئی۔ کینیڈا سمیت دنیا کے کسی ملک کی کمپنی کو معلومات دبانے کے لئے حکومتو ں کی مدد نہیں کرنی چاہیے۔یہ ایک جمہوریت مخالف عمل ہے۔

مزید خبریں :