پاکستان
10 جولائی ، 2013

سان فرانسسکو میں سندھی ایسوسی ایشن آف امریکاکا سالانہ کنونشن

سان فرانسسکو میں سندھی ایسوسی ایشن آف امریکاکا سالانہ کنونشن

سان فرانسسکو…راجہ زاہد اختر خانزادہ… سندھ کی سابق وزیر اور معروف ڈرامہ نگار نور الہدیٰ شاہ نے کہا ہے کہ جس حال میں انہوں نے سندھی عورت کو دیکھا اس کے بر عکس سندھی عورت کو جب امریکا میں دیکھتی ہوں تو یہ کہنے پر مجبور ہو جاتی ہوں کہ امریکا میں رہنے والی سندھی عورت پاکستان میں رہنے والی سندھی عورت کے مقابلے میں خوش قسمت ہے جبکہ سندھی مرد اتنے برے بھی نہیں ہیں جتنا وہ ان کو سمجھتی رہی ہیں،انہوں نے اس بات کا اظہارسندھی ایسوسی ایشن آف امریکا کے 29ویں سالانہ کنونشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب میں کہی۔ بحیثیت لکھاری جو کچھ بھی وہ معاشرے میں دیکھتی ہیں اسے تحریر کر دیتی ہیں تاکہ معاشرے کے تلخ حقائق سے لوگوں کو آگاہ کر سکیں۔انہو ں نے سندھ کی کسمپرسی کا ذکر کرتے ہو ئے کہا سندھ دھرتی اب تک کسی مسیحا کا منتظر ہے،ان کا کہنا ہے کہ پڑھے لکھے سندھی ہی در اصل غریب عوام کا استحصال کر رہے ہیں،سندھ40سال پہلے جہاں تھا اب بھی وہیں کھڑاہے۔ نور الہدیٰ شاہ نے سیاسی اور قوم پرست جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جب آمریت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے کردار کی تعریف کرتے ہو ئے کہا کہ آج ملک میں موجود جمہوریت کا سہرا بھی سندھ کے لیڈروں کے ہی مرہون منت ہے۔قوم پرست جماعتوں نے کالا باغ ڈیم کے خلاف جدو جہد کی لیکن یہ جماعتیں جن لوگوں کی جنگ و جدل میں مصروف عمل ہیں ان لوگوں کے حال کو نہیں دیکھتیں کہ وہ کس حال میں ہیں۔سندھ کے پسماندہ علاقوں میں جانوروں کے پاؤں اور انسان کے پاؤں میں فرق کر نا مشکل اور محال ہے اوربعض معصوم تو پھلوں کے ذائقوں سے بھی نا آشنا ہیں اور ہپاٹائٹس،ٹی بی جیسی موذی امراض کا شکار بن رہے ہیں۔اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی سید ظفر علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہسندھ کا وزیر اعلیٰ ڈمی ہے جس کے پیچھے ٹپی ہے اس نے پورے سندھ کو یر غمال بنا رکھا ہے،ظفر علی شاہ نے کہا پیپلز پارٹی کو خیر باد کہنے کا سبب بھی یہ معاملات تھے کہ اس کے راہنما جو کچھ کر رہے ہیں وہ سب کچھ بر داشت سے باہر ہو چکاتھا۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدر آباد میں مہاجروں کو آباد کرنے کے لئے یہاں کے سندھی ہندوؤں کو بھگایا گیا اور یہ ہی عمل بنگال اور دیگر علاقوں میں کیا گیا اس طرح قیام پاکستان کے ابتدا ہی بد دیانتی پر رکھ دی گئی ، آج کل کی غیر یقینی صورت حال اسی کا شاخسانہ ہے اورہم آج تک سیاسی استحکام حاصل نہیں کر سکے۔سندھی ایسوسی ایشن آف امریکا کے صدر جمیل داؤدی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہو ئے کہا سالانہ کنونشن کا مقصد سندھ کے عوام کے حالات کو بہتری کی جانب گامزن کر نا ہے، اس مقصد کے لئے ہم پورے سال فلاحی کاموں پر اپنی توجہ مرکوز رکھتے ہوئے اہم منصوبے تشکیل دیتے ہیں جبکہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔کنونشن سے جن مقررین نے خطاب کیا ان میں نور النساء گھانگرو،اعجاز کولاجی،شاہدہ سومرو،ارشاد قاضی،خلیل میمن،،خالد چنا،منصور سموں،صفدر قمر،اویس لغاری،ظفر آگا،انجینئر خالد میمن،علی حسن بھٹو،سراج الحق،اعجاز ترک ،شوکت انصاری،،طفیل میمن،سلیمان ابڑو،عزیز ناریجو سمیت دیگر نے خطاب کیا۔کنونشن کے انتظامات سندھی ایسوسی ایشن آف امریکا(سنا) کمیٹی کے چیئر مین شوکت انصاری نے کئے،کنونشن میں500سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔سنا کے مقامی راہنماؤں کی جانب سے سان فرانسسکو آنے والے مہمانوں کیلئے پکنک کے اہتما کے ساتھ محفل موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں سنا کے صدر جمیل داؤدی اور ان کی اہلیہ فوزیہ داؤدی نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

مزید خبریں :