14 مارچ ، 2012
برلن …رفیق مانگٹ… ایک جرمن جریدے کے مطابق احمد مختار نے کہاہے کہ نیٹو کیلئے خیبر سے کابل تک کا راستہ بغیر کسی شرط کے کھول دیاجائے گا، امریکی فوج کو متبادل سپلائی راستے اپنانے سے 8کروڑ ڈالر ماہانہ کے اخراجات برداشت کرناپڑ رہے ہیں۔ جرمن جریدے ’دی اسپیگل‘ کی رپورٹ کے مطابق جرمن وزیر دفاع کے دورے کے دوران ان کے پاکستانی ہم منصب احمد مختار نے اعلان کیا کہ وہ اس ماہ کے آخر تک نیٹو سپلائی کے راستے غیر مشروط طور پر کھولنا چاہتے ہیں، نیٹو کیلئے خیبر سے کابل تک کا راستہ بغیر کسی شرط کے کھول دیا جائے گا۔ نیٹو افواج کو افغانستان میں ایک تہائی سے زیادہ اشیاء پاکستان کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔ پاکستان کی سلالہ چیک پوسٹ پر امریکی فضائی حملے کے بعد نومبر سے سپلائی کی بندش سے نیٹو افواج کو اشیا کی شدید کمی کا سامنا ہے، امریکی فوج کو سپلائی کے متبادل راستے اپنانے سے8کروڑ ڈالر ماہانہ کے اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔