پاکستان
20 اگست ، 2013

بھارت پاکستان کی طاقتور آبدوزوں کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے

کراچی… محمد رفیق مانگٹ…بھارت پاکستان کی طاقتور آبدوزوں کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے۔بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ لکھتا ہے کہ بھارت اس وقت پاکستان کے خلاف صرف 7یا8 آبدوز تعینات کر سکتا ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ اگر بھارت آج جنگ کا آغاز کرے تو مخالف قوتوں کے خلاف تعینات کرنے کیلئے اس کے پاس صرف سات سے زائد العمر اور روایتی آبدوزیں ہیں جوپاکستان کے خلاف گہرے پانیوں میں مقابلے کے لئے ہیں جن کے پاس بھارت سے قدرے جدید پانچ آبدوزیں ہیں اور پاکستان چین سے مزید اعلیٰ درجے کی چھ آبدوزیں حاصل کرنے والہ ہے ۔بیجنگ کے پاس47ڈیزل الیکٹرک آبدوزیں ہیں اور آٹھ جوہری آبدوزیں ہیں۔بھارت کی تیرہ پرانی ڈیزل الیکٹرک آبدوزوں میں 11آبدوزیں 20سال پرانی ہیں۔ تیرہ میں سے چار روسی اور چار جرمن ساختہ ہیں۔بھارتی بحریہ کے پاس ایک جوہری آبدوز آئی این ایس چکرا ہے جسے گزشتہ برس روس سے دس سال کے لئے لیز پر لیا گیا۔ لیکن بین الاقوامی معاہدوں کی وجہ سے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس نہیں۔یہ تین سو کلومیٹر رینج کی حامل ہے۔بھارت کا پہلا بحری مقابلہ پاکستان سے ہے جس کی تین فرانسیسی ساختہ آگسٹا آبدوز90بی موجود ہیں،روایتی آبدوزیں کچھ دن کے بعد سطح پر آکر آکسیجن حاصل کرتی ہیں لیکن پاکستان کی آگسٹا اے آئی پی air-independent propulsion کی حامل کئی دن زیرسمندر میں رہتی اور اسکی صلاحیتیں کئی گنا زیادہ ہے تاہم اس کا بھارت ابھی تک فیصلہ نہیں کر سکا۔ ان چھ اسکارپئن آبدوزوں کی لاگت 23ہزار کروڑ ہے جو2012-17کے درمیان بھارتی بحریہ کا حصہ بنے گیں۔ پہلی فرانسیسی اسکارپئن آبدوز نومبر2016 کو بھارت کے حوالے کی جائے گی۔ بھارت ایک اور پراجیکٹ75منصوبے کے تحت50ہزار کروڑ کی چھ اسٹیلتھ آبدوزیں حاصل کرے گا لیکن اس کو ایک دہائی کا عرصہ لگے گا۔گزشتہ ہفتے آئی این ایس سندھوراکشک کی تباہی نے بھارتی بحریہ کی صلاحیتوں کوشدید دھچکا لگا ہے۔ وزیر دفاع اے کے انتھونی نے ہتھیاروں سے متعلقہ حفاطتی نظام اور تمام آپریشنل آبدوزوں پر اسٹینڈرڈ آپریٹنگ طریقہ کار کے وسیع پیمانے پر جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔وزیر نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے نصب ہتھیاروں میں ممکنہ آتشزدگی کی وجہ بتایا،اخبار نے کچھ روز قبل یہ بتا دیا تھا کہ آبدوزوں پر ایمونیشن کو غلط انداز میں ہینڈل کیا جارہا ہے۔

مزید خبریں :