30 اگست ، 2013
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پولیس کی جانب سے نوابشاہ میں ایم کیوایم کے زونل آفس کامحاصرہ کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے کھلی حکومتی دہشت گردی قراردیاہے۔ اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف کارروائیوں کادائرہ بڑھتا جارہا ہے ۔کراچی میں چھاپوں اورگرفتاریوں کے بعدجمعرات کی شب پولیس کی بھاری نفری نے نوابشاہ میں ایم کیوایم کے زونل آفس کا گھیراوٴکیا۔اس دوران پولیس نے زونل آفس کے قریب آنے جانے والے تمام راستوں کوبندکردیااور علاقہ مکینوں کوہراساں کیا۔پولیس کی جانب سے یہ محاصرہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ رابطہ کمیٹی نے نوابشاہ زونل آفس پر پولیس کے محاصرے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے یہ کھوکھلی وضاحتیں پیش کررہی ہے کہ ایم کیوایم یاکسی بھی جماعت کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہورہا جبکہ دوسری جانب کارکنوں اورعہدیداروں کی گرفتاریوں اورچھاپوں کاسلسلہ جاری ہے۔ رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ اگر ایم کیوایم کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہورہاہے توپھر ایم کیوایم کے کارکنوں اور عہدیداروں کی گرفتاریاں کیوں کی جارہی ہیں؟نوابشاہ میں زونل آفس کامحاصرہ کس بات کی علامت ہے ؟ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوایم کے خلاف حکومتی آپریشن اس بات کاکھلاثبوت ہے کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت امن قائم کرنانہیں چاہتی بلکہ چھاپوں گرفتاریوں کے ذریعے وہ ایم کیوایم کو سیاسی انتقام کانشانہ بنارہی ہے ۔ دریں اثناء ابطہ کمیٹی نے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت عباس بھٹی کی جانب سے کم عمر ملازمہ کو 6ماہ سے زنجیروں میں جکڑ کر قید رکھنے کے واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس گھناؤنے عمل کو انتہائی غیر انسانی ، غیر قانونی ، لیبر قوانین اور خواتین کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ملک میں جاگیرداروں ، وڈیروں ، سرداروں اور بااثر افراد نے نجی جیلیں بنا رکھی ہیں جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا عمل جاری ہے تاہم اس کی روک تھام کیلئے بنائے گئے آئین و قانون پر موثر عملدرآمد نہ ہونے کے سبب جاگیردار ، وڈیرے ، سردار اور بااثر افراد ایسے گھناؤنے واقعات کا مسلسل ارتکاب کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت عباس بھٹی کے گھر سے زنجیروں میں جکڑی کم عمر ملازمہ کی بازیابی اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ ملک کی سیاست میں جاگیردارانہ ، وڈیرانہ اور سردارانہ سوچ کا عنصر غالب ہے۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ لیاقت عباس بھٹی کے گھر سے زنجیروں میں جکڑی کم عمر ملازمہ کی بازیابی کا سختی سے نوٹس لیاجائے ۔