30 اگست ، 2013
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ لاپتہ افراد کامعاملہ خالصتاً انسانی مسئلہ ہے اور ایک مہذب اور جمہوری معاشرے میں شہریوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کردینابنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان میں ماورائے آئین اقدامات کرکے شہریوں کو گرفتارکرنا، انہیں عدالت میں پیش نہ کرنا، لاپتہ کردینا اور پھر لاپتہ افراد کی لاشوں کاملنا ملک بھر کے انسانیت اور جمہوریت پسند عوام کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کے اہل خانہ جس ذہنی کرب اور اذیت سے گزررہے ہیں ایم کیوایم ، اس کرب اور اذیت کو بخوبی محسوس کرسکتی ہے کیونکہ ایم کیوایم کے 28 کارکنان کو مختلف ادوار حکومت میں ان کے اہل خانہ کے سامنے گرفتارکرکے لاپتہ کردیا گیا اوران کے بارے میں آج تک نہیں بتاجارہا ہے کہ وہ زندہ بھی ہیں یا شہید کردیئے گئے ہیں، ان لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ آج بھی اپنے پیاروں سے ملنے کی آس میں تڑپ رہے ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنایاجائے اور معاملات کو پوائٹ آف نوریٹرن تک پہنچنے سے پہلے دانشمندی اور عقلمندی کامظاہرہ کرکے مظلوموں کو انصاف فراہم کیاجائے۔ انھوں نے ارباب اختیار واقتدار سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کو فی الفور بازیاب کرایا جائے ، انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اور شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ فی الفور بندکرایا جائے ۔