19 مارچ ، 2012
سکھر… دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں کمی تقریبا پچاس فیصد تک پہنچ گئی محکمہ آبپاشی نے آباد گاروں پر واضح کر دیا ہے کہ وہ خریف کی فصلوں کی بوائی پندرہ دن تاخیر سے شروع کریں۔ملک کے بالائی علاقوں میں مسلسل موسم ٹھنڈا ہو نے، برف نہ پگھلنے اور تربیلہ ڈیم میں بھی پانی کی آمد میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہو نے کی وجہ سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، دریائے سندھ میں سکھر کے مقام پر پانی30 ہزار کیوسک پانی کی ضرورت ہے لیکن دریا میں اس وقت تقریباً16ہزار کیوسک پانی موجود ہے اس طرح دریائے سندھ میں پا نی کی کمی تقریبا پچاس فیصد تک جاپہنچی ہے، دریائے سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سکھربیراج سے نکلنے والی نہروں میں بھی پانی کم چھوڑا جارہا ہے جس سے بعض علاقوں میں گندم کی فصل کو آخری پانی دئیے جانے میں مشکلات کا سامنا ہے اسی طرح دریا میں پانی کی کمی سے شہر میں پینے کے پانی کا بحران بھی پیدا ہو گیا ہے، شہر یوں کو پانی سپلائی کر نے والے متعلقہ محکمے نے واضح کر دیا ہے کہ اگلے چند دنوں میں پا نی کا شدید بحران پیدا ہو سکتا ہے اس لیے لوگ پانی کا کم استعمال کریں اور پانی ذخیرہ کر لیں، محکمہ آبپاشی ذرائع کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی کمی کے سبب خریف سیزن کی فصلوں کی بوائی تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے اس سلسلے میں محکمہ آبپاشی نے ہاریوں اور زمینداروں کو باضابطہ مطلع کر دیا ہے، محکمہ آبپاشی کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی کمی ساٹھ فیصد ہو سکتی ہے۔