17 ستمبر ، 2013
کوئٹہ…سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت آج پھر ہوگی۔ پیر کو چیف جسٹس نے لاپتا افراد سے متعلق فرنٹیئر کورکی رپورٹ لینے سے انکار کرتے ہوئے آئی جی ایف سی کو طلب کیا تھا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بلوچستان حکومت کے وکیل شاہد حامد سے کہاکہ چمن اور ملحقہ علاقوں سے ملک بھر میں اسلحہ سپلائی ہو رہا ہے۔ بارڈر کو خاردار تاروں سے کور نہیں کیا جاتا۔ عدالت عظمیٰ نے آئی جی ایف سی اور آئی جی پولیس کے عدالت میں موجود نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیئے کہ عدالت کوکسی کی شکل سے کوئی غرض نہیں اگر وہ خود نہیں آسکتے تو لاپتا افراد کوبجھوا دیں ، شاہد حامد کا کہنا تھا کہ کچھ کیسزمیں آدمیوں کولاپتہ کرنے کے اشارے ایف سی کی جانب جارہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت کا کہنا تھا کہ ابھی تو صرف اشارے جارہے ہیں، ایسا نہ ہو کہ کوئی حکم چلا جائے۔