19 ستمبر ، 2013
راولپنڈی… سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ملزم رانا فقیر حسین کو 8 سال بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ رانا فقیر حسین کا کہنا ہے کہ اسے آزاد عدالتوں کی وجہ سے رہائی نصیب ہوئی۔سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر دسمبر دوہزار تین میں دو مختلف حملے ہوئے تو ملک بھر سے کئی افراد کو گرفتار کیا گیا۔ رانا فقیر حسین سمیت اس کے خاندان کے 13 افراد بھی انہی افراد میں شامل تھے۔ رانا فقیر پرالزام تھا کہ انہوں نے دہشت گردوں کی مدد کی۔ 8 سال بعد انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج حبیب الرحمان نے رانا فقیر کو رہا کرنے کا حکم دیا۔رہائی کے بعد رانا فقیر نے بتایا کہ اس کی بہو اور چھ ماہ کے پوتے کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جو پہلے ہی رہا ہو چکے ہیں۔رانا فقیر حسین تو عدالتوں سے انصاف لینے میں کامیاب ہو گیا ہے لیکن اس کا بیٹا رانا نوید اڈیالہ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے اور اس کے والد کو امید ہے کہ عدالت اسے بھی انصاف دے گی۔