01 اکتوبر ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ میں بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا نوٹیفکیشن جمع کرادیا گیا،نوٹیفکیشن ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جمع کرایا۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے کل طلب کرلیا۔ اس سے قبل بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین و قانون موجود ہے، ہم نادر شاہی نظام نہیں چلنے دیں گے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کیسے کیا گیا ہے،اضافے کا کیا طریقہ کار ہوتا ہے ۔آئین و قانون موجود ہے، ہم نادر شاہی نظام نہیں چلنے دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عالمی سطح پر پیٹرول و ڈیزل کی قیمت کم ہورہی ہے یہاں بڑھا دی گئی ہیں ۔لوگ مریں گے نہیں تو پھر کیا کریں گے۔ایم ڈی پیپکو نے عدالت کو بتایا کہ حالیہ اضافہ پیپکو یا این ڈی سی نے نہیں کیا بلکہ حکومت نے کیا ہے جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نیپرا نے اضافے کی منظوری نہیں دی تو حکومت یہ اضافہ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ انرجی پالیسی عوام کی آنکھوں میں دھول ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا نوٹیفکیشن طلب کیا جو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جمع کرادیا، عدالت نے اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے کل طلب کرلیا۔