02 اکتوبر ، 2013
اسلام آباد…ملک میں بجلی اور پیٹرول مہنگائی کے ہتھیار بنا دیے گئے ہیں، مہنگے پیٹرول کا ظلم شروع ہوچکا ہے جبکہ بجلی کا بل کرے گا مہینے کے آخر میں وار، اکتوبر کو عوام کے لیے ستم گر بنادیا گیا،پہلی تاریخ کو پہلے بجلی کا جھٹکا مارا گیاپھر رہی سہی کسر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو تیلی دکھا کر پوری کردی گئی،عام آدمی کی حالت کاٹو تو بدن میں لہو نہیں ،جیسی ہوگئی ۔بجلی کا جھٹکا،وہ بھی 440وولٹ کا،اب ہر یونٹ 18 روپے کا کرنٹ مارے گااور عام آدمی دیوار پر سر مارے گا،بجلی آئے نہ آئے،بل ضرور ہوش اڑائے گا،یک ہی ہلے میں 5 روپے 9پیسے فی یونٹ کے جھٹکے نے عام آدمی کو اس زلزلے کی نذر کردیا ،جس کے آفٹر شاکس مزید مہنگائی کی صورت میں ابھی آنا باقی ہیں،پہلے ہی آمدنی اٹھنی، خرچہ روپیہ پر جینے والی عوام اب روز جیئے گی اور روز مرے گی،بجلی کے جھٹکوں کو سہہ کر بھی جن کے حواس کچھ سلامت تھے،ان کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو تیلی دکھادی گئی،100 کے نوٹ کی سرخی خون کے رنگ میں بدل گئی، آٹا ،دال،چاول ،چینی اور گھی کھانے کی بات تو جانے دیجیے،وہ وقت بھی دور نہیں ،جب وہ چھونے پر بھی کاٹ کھائیں گے ،اب مہنگائی کا جن ،کھلے عام آدم بو،آدم بو کا نعرہ لگائے گا،اور اپنے شکار کو ہڑپ کرجائے گا ،دال روٹی پر گزارہ کرنے والی چٹنی روٹی سے بھی جائیں گے، حکمراں نیرو بن کر چین کی بنسی بجائیں گے،اور کہیں گے چڑھ جا بیٹا سولی پر رام بھلی کرے گا۔