02 اکتوبر ، 2013
پشاور…پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوامیں موبائل فون سموں کی افغانستان کے لیے رومنگ پر پابندی کا حکم دیا ہے۔ غیر قانونی موبائل فون سِموں کے کیس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ دوست محمد خان نیریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کر دیئے، نادرا کا ریکارڈ ناقابل بھروسہ ہے، 90فیصد جرائم میں افغان سِمیں استعمال کی جارہی ہیں، ہمیں ایسے غیرملکی سرمایہ کار نہیں چاہئیں جو ملک کی جڑیں کھوکھلی کریں۔ غیرقانونی موبائل سمز سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہوئی۔ پی ٹی اے، محکمہ داخلہ کے حکام، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور موبائل کمپنیوں کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس دوست محمد خان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ موبائل سمز آلو اور ٹماٹر کی طرح بکتی ہیں، ہمیں ایسے غیرملکی سرمایہ کار نہیں چاہئیں جو ملک کی جڑیں کھوکھلی کریں اور ٹیکس چور ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 90فیصد جرائم میں افغان سمز استعمال ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک ہے یا مویشی منڈی، قانون کی کوئی پاسداری نہیں ہے، ملک میں سیکورٹی بہت بڑا مسئلہ ہے۔