07 نومبر ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ سارے ملک میں قائم مقام لگے ہوئے ہیں سمجھ نہیں آتاایسا کیوں ہے۔سپریم کورٹ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک کو ایڈہاک ازم پر مت چلائیں۔ وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ چیئرمین نیپرا قائم مقام ہیں اور خواجہ آصف کے رشتے دار ہیں۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ پی آئی اے، پی ٹی اے چیئرمین بھی قائم مقام ہیں۔ نیپراکے وکیل نے جواب دیا کہ اب یہ معاملہ عدالت میں آ گیا ہے تو حل ہوجائے گا، جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کا کام بھی عدالت نے کرنا ہے تو حکومت کس لیے ہے ۔انہوں نے اٹارنی جنرل سے مخاطب ہوکر استفسار کیا کہ اداروں کو ایڈہاک ازم پر کیوں چلایا جارہا ہے؟ اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ خواجہ آصف کیس کے فیصلے کے بعد بہت سے عہدے خالی ہوئے، جن پر تقرریاں کمیشن کے ذریعے کی جارہی ہیں۔