پاکستان
21 نومبر ، 2013

ڈاکٹر خالد مقبول کے والد کی علالت پر الطاف حسین کی تشویش، صحتیابی کی دعا

 ڈاکٹر خالد مقبول کے والد کی علالت پر الطاف حسین کی تشویش، صحتیابی کی دعا

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے والدمقبول حسین صدیقی کی علالت پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے اور ان کی جلد ومکمل صحت یابی کیلئے دعا کی ہے ۔ ایک بیان میں انہوں نے حق پرست نوجوانوں، بزرگوں ، خواتین اور عوام سے اپیل کی کہ وہ بھی مقبول حسین صدیقی کی جلد صحت یابی کیلئے اللہ تعالیٰ کے حضور خصوصی دعا کریں ۔دریں اثناء ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے فون کرکے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے والد مقبول حسین صدیقی کی خیریت دریافت کی اور ان کیلئے نیک خواہشات کااظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حضور صحت یابی کیلئے دعا بھی کی ۔دریں اثناء الطاف حسین نے جمعرات کی صبح ہنگو کی تحصیل ٹل میں واقع ایک مدرسہ پر ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے گزشتہ روز ہی قوم کو یقین دلایا تھا کہ امریکہ نے وعدہ کیا ہے کہ مذاکرات کے دوران کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوگا تاہم مشیرخارجہ کے بیان کو 24گھنٹے مکمل ہونے سے قبل ہی ایک اور ڈرون حملہ ہوگیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اس معاملہ پر قوم کو اصل حقائق بتانے سے گریزاں ہے، قوم پہلے انگنت مسائل میں گھری ہونے کے سبب ذہنی و جسمانی طورپر انتہائی پریشان ہے ان حالات میں حکومت کا یہ فرض ہے کہ وہ قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کرے اور پہیلیاں بجھوانے سے گریز کرے کیونکہ یہ معاملہ بچوں کا کھیل نہیں بلکہ ملک اور قوم کی بقاء اور سلامتی کا ہے ۔الطاف حسین نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے مالکان و مدیران سے اپیل کی کہ وہ قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔انھوں نے وزیراعظم نوازشریف سے کہا کہ وہ غیر ملکی دورے فی الفور ترک کرکے پاکستان کو درپیش سلامتی کے بحران اور چیلنجز سے نکالنے پر بھرپور توجہ دیں ۔اور موجودہ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر آل پارٹیز کانفرنس کی طرز پر ایک اور کانفرنس بلاکر کثرت رائے سے فی الفور ایک واضح پالیسی بنائے اور قوم کو واضح طورپر یہ بتائے کہ آیا طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں تو کب کرنے ہیں اور اگر مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے یا اس ضمن میں مشکلات درپیش ہیں تو پھر قوم کو اعتماد میں لیکر آئندہ کے لائحہ عمل کا فی الفور اعلان کیا جائے ۔


























مزید خبریں :