پاکستان
21 نومبر ، 2013

افغانستان نے بھارت کو من پسند ہتھیاروں کی فہرست تھما دی

کراچی… محمدر فیق مانگٹ…برطانوی اخبار”دی میل “ لکھتا ہے کہ افغانستان نے اتحادی افواج کے انخلاء سے قبل ہی بھارت کو ہتھیار وں کے حصول کی فہرست تھما دی۔ افغانستان بھارت سے جو فوجی سازوسامان اور جنگی ہتھیار خریدنے کا خواہش مند ہے ان میں 150جنگی ٹینک ،105 ایم ایم کی 120فیلڈز گنیں،82ایم ایم مارٹرز کی وسیع تعداد، ایک ٹرانسپورٹ ائیر کرافٹ کی میڈیم لفٹAN-32) ) ،میڈیم لفٹ کے دو اسکواڈرن اور ہیلی کاپٹر اور ٹرکوں کی بھاری تعداد شامل ہیں۔اخبار نے بھارتی حکومت کے وثوق ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ افغان فوج چاہتی ہے کہ نئی دہلی افغانستان میں فوجیوں اور آفسران کی تربیت کی سہولت قائم کرے اور فوری ایک تربیتی ٹیم فراہم کرے۔ افغان فوجی جوانوں کی تربیت انگریزی زبان میں کی جائے گی، انہیں انسداد بغاوت کی کارروائیوں ، آرڈننس ، ہتھیار اور گاڑی مرمت کی تربیت دی جائے گی۔ اخبار لکھتا ہے کہ افغانستان کا بھارت یہ ایک مضبوط اشارہ اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کی طرف سے فوجیوں کی تربیت اور ہتھیار فراہمی کی پیش کش کو ٹھکرا دیا ہے۔ اخبار کے مطابق پاک آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے افغانستان کا دورہ کیا اور افغانستان فوج کو تربیت دینے کی پیشکش کی تھی جن میں افسر اور جوان دونوں شامل تھے، حتی کہ ایک افسر نے کوئٹہ میں کمانڈ اینڈ سٹاف کالج میں شرکت کی لیکن جائزہ رپورٹ میں اس نے مستقبل کے افسران کی تربیت کیلئے بھارت کے اسٹاف کالج ویلنگٹن بھیجنے کی تجویز دی۔ گزشتہ تین برسوں سے افغان فوج کے چار سو سے زائد افسران بھارت میں نیشنل ڈیفنس آکیڈمی ،انڈین ملٹری اکیڈمی اور آفیسرز ٹریننگ آکیڈمی میں تربیت لے رہے ہیں۔12سے زائد افغان نیشنل آرمی آفسران بھارت سے تربیت لے چکے ہیں۔ یہ افسران افغانستان جاکر فخر سے اپنی یونی فارم پربھارتی فوج کے لوگو سجا کے رکھتے ہیں۔ اگرچہ ایساف نے افغان فوجیوں کے لئے تریبتی بیس قائم کیا ہے لیکن زبان کا مسئلہ آڑے آرہا ہے اس لئے وہ بھارت میں تربیت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اخبار کے مطابق افغان حکومت بھارت سے سویلین اور فوجی حمایت چاہتی ہے۔ افغانستان تربیت کا مختلف سازو سامان، ان کی دیکھ بھال اور ان کو بہتر حالت رکھنے کے آلات بھی لینا چاہتا ہے۔افغانستان میں ڈیموں، سڑکوں، پلوں ، پارلیمنٹ ، اسکولوں، اسپتالوں ، تربیتی سہولیات اوربنیادی انفراا سٹرکچر کی تعمیر کے لئے بھارت دو ارب ڈالر فراہم کر رہا ہے۔2014کے بعد کے افغانستان کے لئے بھارت کئی ممالک امریکا،روس اور دیگر کے ساتھ مل کر ایک مقصد پر کام کر رہا ہے کہ افغانستان کو دوبارہ طالبان دور حکومت میں جانے نہیں دیا جائے۔

مزید خبریں :