27 نومبر ، 2013
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے تحفظ پاکستان آرڈی ننس (PPO -2013) کی شدیدمذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طورپراس آمرانہ ، غیرآئینی اورغیرجمہوری آرڈی ننس کو واپس لینے کا اعلان کریں تاکہ اس کی آڑ میں انسانی حقوق کی پامالی نہ کی جاسکے۔ الطا ف حسین نے یہ بات کراچی نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی اور حیدرآبادمیں زونل کمیٹی اوردیگرشعبہ جات کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 1998ء میں جب آپ خصوصی عدالتیں قائم کررہے تھے تواس وقت بھی ہم نے آپ سے درخواست کی تھی کہ ایسانہ کریں لیکن آپ نے ہماری درخواست نہ مانی اورپھرخودآپ کوبھی ایک ایسی ہی عدالت سے سزاسنائی گئی ۔آج پھر پاکستان پروٹیکشن آرڈی ننس 2013ء کی شکل میں ایک غیرجمہوری اورغیرآئینی آرڈی ننس لایاگیاہے۔ خدانخواستہ کل ایسا نہ ہو کہ آپ اور آپ کے ساتھی بھی اسکانشانہ بنائے جائیں، نے نئے آرڈی ننس کے تحت لوگوں کوگرفتارکرکے 90 دن تک حراست میں رکھنے کی اجازت تودیدی ہے لیکن اگرگرفتاری کے بعدپولیس اور دیگر سرکاری ادارے گرفتارشدہ فرد کو سرکاری حراست میں تشددکرکے مارد یں تواس کا خون کس کی گردن پر ہوگا؟ الطا ف حسین نے اس آمرانہ، غیرجمہوری اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرمبنی آرڈی ننس کے اجراء پر انسانی حقوق کی تنظیموں اوروکلاء انجمنوں کی خاموشی پر بھی شدیدافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے تمام حلقوں کواس آمرانہ اورغیرآئینی آرڈی ننس کی کھل کرمذمت کرناچاہیے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی پی پی او آرڈی ننس 2013ء کو کالعدم کرنے کا حکم صادرفرمائیں۔انھوں نے ایم کیو ایم سرجانی ٹاوٴن کے سیکٹرانچارج اسلام الحق کی گرفتاری کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ المیہ ہے کہ جن دہشت گردوں نے پاکستانی فوج اورپولیس کے ہزاروں افسروں اورجوانوں کوبیدردی سے قتل کیا، انکے قتل کی وڈیوز جاری کیں، ملکی دفاعی تنصیبات اورحساس عسکری اداروں کے دفاتر کوبموں سے اڑایا اورہزاروں بے گناہ شہریوں کوقتل کیا، ان سفاک دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ، انہیں”شہید“ قرار دینے والے اور انکی حمایت میں دھرنے اورمظاہرے کرنے والے توپورے ملک میں دندناتے پھررہے ہیں، لیکن امن کیلئے کام کرنے والی ایم کیوایم کے کارکنوں کوچن چن کرگرفتار کیا جارہا ہے۔ یہ کیساانصاف ہے کہ دہشت گرد اوران کے ہمنوا اورخیرخواہ تو آزاد ہیں لیکن ایم کیوایم کے محب وطن اورپرامن کارکنان مسلسل غیرقانونی گرفتاریوں اورچھاپوں کی وجہ سے اپنے گھروں پر سوبھی نہیں سکتے اوراپنے ہی شہرمیں دربدری کی زندگی گزاررہے ہیں ۔انھو نے مطالبہ کیاکہ اسلام الحق کوفی الفورعدالت میں پیش کیاجائے اور انکی جیل کسٹڈی کی جائے ۔