29 نومبر ، 2013
کراچی…سپریم کورٹ نے کراچی بے امنی کیس میں عبوری حکم نامہ جاری کردیا،عدالت نے غیر قانونی موبائل سموں کی روک تھام کیلئے چیئر مین پی ٹی اے کی سربراہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیلولر کمپنیوں کے نمائندوں پر مشتمل ٹاسک فورس قائم کردی اور 17دسمبر تک سفارشات طلب کر لی ہیں۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس افتخار محمد چوہدری نے لارجر بینچ کی سربراہی کرتے ہوئے کراچی بے امنی عملدرآمد کیس کی مقررہ آخری سماعت کی۔ چیئر مین پی ٹی ایاسماعیل شاہ نے غیر قانونی سمز کی روک تھام سے متعلق ملٹی میڈیا کی مدد سے پریزنٹیشن دی۔چیئر مین پی ٹی اے نے سفارشات پیش کیں کہ ایک دن میں دو سے زائد سمز ایک موبائل پرفعال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ایک شناختی کارڈ پر پانچ سے زائد سم فعال نہیں ہوں گی۔ پہلے مرحلے میں دس سے زیادہ سمز رکھنے والے صارفین کی نشاندہی کی جائے گی۔بغیر آئی ایم ای آئی نمبر کے موبائل فون درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔عدالت نے سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کرتے ہوئے غیر قانونی سموں کے خاتمے کیلئے چیئرمین پی ٹی اے کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر نے کا حکم دے دیا۔ ٹاسک فورس میں سیلولر کمپنیوں کے نمائندے ، پولیس،آئی بی ، ایف آئی اے ، آئی ایس آئی ، ایم آئی ، ایف بی آر کے نمائندے شامل ہوں گے۔جواپنی سفارشات پر مشتمل رپورٹ 17 دسمبر تک پیش کریں گے ۔