04 دسمبر ، 2013
کوئٹہ……چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری نے کہا ہے کہ گزشتہ چندسال سے لوگوں کی عدلیہ سے توقعات بہت بڑھ گئی ہیں، اسلام سب سے زیادہ انصاف کا درس دیتا ہے، عوام کو حقوق کے تحفظ کا احساس اطمینان دیتا ہے ورنہ وہ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کوئٹہ میں سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی نئی عمارت کی بدولت بلوچستان میں لوگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے عدالتی امور بہتر انداز میں چلائے جاسکیں گے۔ کوئٹہ میں سرکٹ ہاوٴس کی پرانی عمارت میں سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس کا کہناتھا کہ کوئٹہ رجسٹری کی عمارت کی اینٹیں ہماری قوم کے مستقبل کو سنوارنے میں بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوام کو بنیادی حقوق کے تحفظ کا احساس اطمینان دیتا ہے، بصورت دیگر وہ قانون اپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریاست کے تمام ستونوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مکمل لگن سے آئینی تقاضوں کے تحت کام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند سالوں سے لوگوں کی عدلیہ سے توقعات بہت بڑھ گئی ہیں، عدلیہ نے آئینی تقاضوں کے مطابق کام کرنا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں ملک میں نظام انصاف کی کامیابی اور بہتری کیلئے دعاگو ہوں، انصاف کو بہتر کرنے کیلئے کی جانے والی کوششوں کے ثمرات بہت جلد عام لوگوں تک پہنچیں گے، تاہم انصاف کی فراہمی مناسب سہولتوں کے بغیر ممکن نہیں، لوگوں کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی ہمارے آئین کا بنیادی مقصد ہے۔ جسٹس افتخار محمد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ آرٹیکل 37ڈی ریاست پر زور دیتا ہے کہ وہ سستے اور سہل انصاف کی فراہمی یقینی بنائے جبکہ مقدمات کیالتواء کا تدارک ہمارا اولین مقصد ہے، اس سے قبل کوئٹہ پہنچنے کے بعد چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بلوچستان ہائی کورٹ گئے جہاں قائم مقام چیف جسٹس جمال خان مندوخیل نے ان کا استقبال کیا،اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔