پاکستان
05 دسمبر ، 2013

پطرس بخاری کو ہم سے بچھڑے 55برس بیت گئے

 پطرس بخاری کو ہم سے بچھڑے 55برس بیت گئے

لاہور… ادیب،مزاح نگار اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے پہلے سفیر پطرس بخاری کو ہم سے بچھڑے 55برس بیت گئے لیکن ان کی تحریریںآ ج بھی قارئین کو گدگداتی ہیں ۔دلوں کو لبھانے والے ادب کے خالق سید احمد شاہ بخاری پطرس بخاری یکم اکتوبر 1898ء کو پشاور میں پیداہوئے ، ابتدائی تعلیم پشاور اور اعلیٰ تعلیم گورنمنٹ کالج لاہورسے پائی۔ ادبی دنیا میں وہ پطرس کے نام سے جانے اورپہچانے گئے۔پطرس سات سال تک آل انڈیا ریڈیو کے ڈائریکٹر رہے،گورنمنٹ کالج لاہور کے پرنسپل بنے،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی حیثیت سے بھی خدمات بھی انجام دیں۔مزاح نگاری میں انفرادیت ایسی کہ مداح آج بھی انکی تحریریں شوق سے پڑھتے ہیں۔بقول صوفی تبسم پطرس بخاری نے بے چین طبیعت پائی،ان کا دماغ ان کے جسم سے اور ان کا جسم دماغ سے تیز کام کرتا تھا۔مزاح،شائستگی اور تہذیب کے امین پطرس بخاری 5دسمبر 1958ء کو نیویارک میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے مگر ا پنی تحریروں کے باعث قارئین کی ہنسی میں آج بھی زندہ ہیں۔

مزید خبریں :