12 دسمبر ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں پہلا فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں انتظامی اورعدالتی امور کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مقدمات کی تعداد زیادہ ہے، جج سردیوں کی چھٹیاں نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے خطاب میں کہاکہ ان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ پہلا اجلاس ہے، وہ بھی معزز ججز میں سے ہیں اور چھوٹے چھوٹے ایشوز پر بات ہو گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ میڈیا کے نمائندوں کے شکر گزار ہیں کہ وہ یہاں آئے۔ اس موقع پر کوریج کرنے والے صحافیوں نے چیف جسٹس کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد بھی پیش کی۔چیف جسٹس نے عوام کو سستے، جلد انصاف کی آئین کے مطابق فراہمی پر غور کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اعلیٰ عدلیہ اور برانچ رجسٹری میں اب تک زیر التواء کیسز کی تعداد 20ہزار 4سو 56ہے، عوام کو انصاف کی فوری فراہمی اور ریلیف دینے کے لیے کئی فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فوری طور پر اعلیٰ عدلیہ میں زیر التواء تمام کیسز کی کیٹیگری اور ذیلی کیٹیگری بنائی جائے اور زیر التوا کیسز کو دو اور تین رکنی بینچز سماعت کریں گے، مقدمات کی کاز لسٹ ایک ماہ پہلے ہی تیار کر لی جائے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایک ہی وقت مین ایک ہی وکیل کے مختلف مقدمات، الگ الگ عدالتوں اور برانچ رجسٹی میں نہیں لگائے جائیں گے، مقدمات کی سماعت کی تاریخیں ملتوی کرنے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔