19 دسمبر ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے نیب کے تفتیشی افسر کامران فیصل ہلاکت کیس میں ڈی آئی جی یا اس سے اوپر کے رینک کے افسروں کو تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا ہے،کامران فیصل کے والد کا بیان آج ہی ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ میں نیب کے تفتیشی افسر کامران فیصل کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تفتیشی ٹیم یا شکایت کنندہ کے پاس ثبوت موجود ہیں تو ملزمان کو کٹہرے میں لایا جا سکتا ہے،ہلاکت کی ایف آئی آر میں کسی کو ملزم نہیں ٹھہرایا گیا۔ دوان سماعت کامران فیصل کے وکیل آفتاب باجوہ نے بتایا کہ ان کے موکل کو دھمکیاں مل رہی ہیں، آئی جی پولیس کو درخواست دینے کے باوجود سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی۔ بااثر ملزمان میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق چیئر مین نیب فصیح بخاری شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو دو ہفتے میں تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیاہے۔