21 دسمبر ، 2013
پشاور… نیم قبائلی علاقہ بروخیل اور پارو علی خیل کے انتظامی تنازع کے باعث آٹھ ہزار سے زیادہ بچے چھ ماہ سے پولیو قطروں سے محروم ہیں۔ صورتحال سے پریشان فاٹا حکام نے مسلہ حل کرنے کے لئے کمشنر ڈی آئی خان کو خط لکھ دیاگیا ۔ایف آر بنوں ،ٹانک ،لکی اور ڈی آئی خان کی انتظامیہ نیم قبائلی علاقوں بروخیل اور پارو علی خیل کو اپنے زیر انتظام ماننے سے انکاری ہے۔ انتظامی کنٹرول پر اختلاف سے بروخیل اور پاروعلی خیل میں گزشتہ چھ ماہ سے پولیو مہم نہیں چلائی جاسکی۔جس کے باعث آٹھ ہزار سے زیادہ بچے پولیو ویکسین سے محروم ہیں۔چھ ماہ قبل تک ان علاقوں میں پولیو مہم ایف آر لکی انتظامیہ کے تحت ہوتی تھی۔ذرائع کے مطابق دہشتگردی کے خدشے کے باعث ایف آر لکی کی انتظامیہ نے پولیو مہم چلانے سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ علاقے انکے زیر انتظام نہیں۔فاٹا سیکریٹریٹ حکام کے مطابق بروخیل اور پارو علی خیل میں انسداد پولیو مہم چاروں فرنٹیئر ریجنز انتظامیہ کے عدم تعاون کے باعث نہیں چلائی جاسکی۔دونوں علاقوں میں پولیو کیسز سامنے آنے کے خدشے کے باعث فاٹا سیکریٹریٹ نے کمشنر ڈی آئی خان کو خط لکھا ہے جس میں ان سے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا کہا گیا ہے۔