پاکستان
31 دسمبر ، 2013

خیبر پختون خوا :بم ڈسپوزل یونٹ 2013ء میں 7اہلکاروں سے ہاتھ دھوبیٹھا

خیبر پختون خوا :بم ڈسپوزل یونٹ 2013ء میں 7اہلکاروں سے ہاتھ دھوبیٹھا

پشاور…دہشت گردی کا شکار خیبر پختون خوا کا بم ڈسپوزل یونٹ وسائل کی کمی کے باعث ایک سال کے دوران 7اہلکاروں سے ہاتھ دھوبیٹھا۔ ستم ظریفی یونٹ کو ملنے والے بم سوٹ اور روبوٹ بھی جانوں کے ضیاع کو نہ روک سکے۔سال 2012ء میں بم ڈسپوزل یونٹ کا ایک اہلکارشہید ہوا۔ سال 2013ء میں یونٹ کو غیر ملکی امداد میں ملنے والے 25بم سوٹ اور 6روبوٹس بھی کام نہ آئے اور یونٹ کے 7اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بلٹ پروف گاڑیاں اور جیمرز کی عدم دستیابی بھی جانی ضیاع کا سبب بنی۔ وسائل کی کمی کے باوجود بی ڈی یو کے اہلکاروں نے جان داوٴ پر لگا کر 2013ء میں صوبے میں ایک ہزار سے زیادہ بم اور18خودکش جیکٹس کو ناکارہ بنایا۔ بی ڈی یونے بم ناکارہ بنانے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے کم وبیش 300واقعات کی تحقیقات میں مدد بھی فراہم کی۔ 20سے زیادہ سراغ رساں کتے یونٹ کو مل تو گئے، لیکن ان کے ہینڈلرز کی بھرتی نہ ہوسکی۔ 50روپے ماہانہ ڈینجر الاوٴنس لینے والے اہلکارخطروں کا مقابلہ آ ج کے جدید دور میں بھی چاقو، پیچ کس اور پلاس کی مدد سے کررہے ہیں۔ بم ڈسپوزل یونٹ میں 92اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ صرف 36اہلکار مستقل بنیادوں پرکام کررہے ہیں۔ کم تنخواہ اورعارضی اسامیو ں کے باعث کوئی بم ڈسپوزل یونٹ کا حصہ بننے کو تیار نہیں۔

مزید خبریں :