پاکستان
17 جنوری ، 2014

سینیٹ میں سوالات کے غیر تسلی بخش جواب ملنے پر اپوزیشن سراپا احتجاج

سینیٹ میں سوالات کے غیر تسلی بخش جواب ملنے پر اپوزیشن سراپا احتجاج

اسلام آباد…سینیٹ میں سوالات کے غیر تسلی بخش جواب ملنے پر اپوزیشن نے حکومت اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات پر اے این پی نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اعتزاز احسن نے کہہ دیا کہ وزرا کا رویہ تبدیل نہ ہوا تو پھر ایوان سے باہر اجلاس ہو گا۔ سینٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سوالوں کے تفصیلی جواب نہ ملنے پر قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے وزرا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزراء تیاری کر کے نہیں آتے جب کہ وزیراعظم توایوان میں آتے ہی نہیں، یہی روش جاری رہی تو اپوزیشن پھر بائیکاٹ کرنے اور اجلاس باہر منعقد کرنے پر مجبور ہو گی۔ اس کے بعد اپوزیشن نے علامتی واک آوٴٹ بھی کیا۔ اے این پی کے سینیٹر زاہدخان نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات پر صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبے کو تباہی سے بچایا جائے ورنہ پورا ملک لپیٹ میں آئے گا، دوسروں پر مک مکا کا الزام لگانے والے عمران خان نے دہشت گردوں سے خود مک مکا کرلیا ہے۔ حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ پشاور رنگ روڈ پر شام کے بعد لشکر اسلام اور طالبان کی حکومت ہوتی ہے، عمران خان، منور حسن، فضل الرحمان اور سمیع الحق کو طالبان سے بات چیت کے لیے شمالی وزیرستان بھیجا جائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں خون کی ہولی بڑھتی دکھائی دے رہی ہے، مسئلے کاحل تلاش کرناہوگا، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی بی ایوان کو ان کیمرہ بریفننگ دیں، ملا فضل اللہ کو پناہ دینے پر گورنر کنہڑ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔ ایک سوال پر خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ ریلوے کو گزشتہ سال 30ارب 50کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ ایوان بالا کا اجلاس اب پیر کی سہ پہر تین بجے ہوگا۔

مزید خبریں :