پاکستان
20 جنوری ، 2014

داخلی سلامتی پالیسی پر تفصیلی غور، منظوری آئندہ اجلاس تک موٴخر

 داخلی سلامتی پالیسی پر تفصیلی غور، منظوری آئندہ اجلاس تک موٴخر

اسلام آباد…وفاقی کابینہ نے داخلی سیکورٹی پالیسی کی منظوری آئندہ اجلاس تک موٴخر کردی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ امن قائم کرکے معاشی خوش حالی لانا قومی ذمہ داری ہے، غیرمعمولی حالات میں غیرمعمولی اقدامات کی ضرورت ہے جو ہرصورت اٹھائے جائیں گے، قیام امن کے لئے غیرروایتی حل نکالناہوں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی داخلی سیکورٹی پالیسی کے مسودے پر غور کیا گیا۔ اجلاس نے راولپنڈی اور بنوں دھماکوں کی شدیدمذمت کی گئی۔ وزیراعظم کاخطاب میں کہنا تھا کہ عوام کے تحفظ اور ملک کی سلامتی کے لیے ہرصورت اٹھائے جائیں گے، دہشت گردی کے خلاف حکومت کی کوششیں ملکی بقاء کا سوال ہیں، دہشت گرد اپنی کارروائیوں کے ذریعے ملک اور اسلام کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، حکومت نے نیک نیتی اور تمام سیاسی جماعتوں کی توثیق سے مذاکراتی عمل کی طرف قدم بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ میڈیا نے بھی دہشت گردی کے خلاف دلیرانہ اور قابل ستائش کردار ادا کیا۔ وفاقی کابینہ نے پاک افغان سرحد پر بارڈر کنٹرول سسٹم مضبوط بنانے اور پروٹیکشن آف پاکستان آرڈیننس ملک بھر میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے داخلہ اورقانون وانصاف کی وزارتوں کوانسداد دہشت گردی عدالتیں قائم کرنے اور پراسیکیوٹرز کی تقرری فوری شروع کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے طالبان سے رابطوں کیلئے کی جانے والی کوششوں اور نئی داخلی سیکورٹی پالیسی کے بارے میں کابینہ کو تفصیلی بریفننگ دی۔ کابینہ ارکان نے نئی پالیسی کے حوالے سے کئی نکات اٹھائے اور اپنی تجاویز دبھی دیں، جس پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کابینہ ارکان کی تجاویز اورسفارشات پرغورکرکے مسودہ آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔

مزید خبریں :