21 جنوری ، 2014
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے بلوچستان کے شہرمستونگ میں زائرین سے بھری بس پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور جاں بحق ہونے والے زائرین کے ایصا ل ثواب کیلئے دعاکرتے ہوئے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت کااظہارکیاہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔ ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ طالبان اور ان کی حلیف دہشت گرد جماعتیں کئی دنوں سے بلاناغہ ملک بھرمیں دھماکے کررہی ہیں جن میں پولیس اورفوج کے جوان اور افسران بھی شہید ہورہے ہیں اور معصوم بچے، بچیوں سمیت عام شہری بھی دہشت گردی کا نشانہ بنائے جارہے ہیں لیکن افسوس وفاقی حکومت ،دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے کسی ٹھوس لائحہ عمل کا اعلان نہیں کررہی ہے،انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے رفقائے کارصرف مذمتی بیانات جاری کرکے اپنی ذمہ داری کا ٹوٹل پورا کررہے ہیں،انھوں نے وزیراعظم سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ 24گھنٹے کے اندر ٹی وی اور ریڈیو پر آکر قوم سے خطاب کریں اور دہشت گردوں کے خلاف واضح اور ٹھوس حکومتی لائحہ عمل اوراقدامات سے قوم کو آگاہ کریں، آج پوری قوم وزیراعظم کے خطاب کا بے چینی سے انتظارکررہی ہے، اگر موجودہ حکومت نے دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف کوئی واضح اورٹھوس عملی اقدام اٹھانے کا اعلان نہیں کیا تواس بات کا قوی امکان ہے کہ طالبان،پاکستان پر اپنے غیراعلانیہ قبضے کو جلد ہی اعلانیہ قبضہ میں تبدیل کرکے پورے ملک پر قابض ہوجائیں گے جس کے بعد طالبان اپنی خودساختہ شریعت کوملک میں نافذ کرکے عوام کواس خودساختہ شریعت پر بیعت کرنے پر مجبورکردیں گے اوراسے نہ ماننے والوں کا کھلا قتل عام شروع کردیں گے جبکہ قوم کی ماں ، بہن اور بیٹیوں کو زبردستی کنیزیں بنالیاجائے گااورمردوں کو دوسرے اور تیسرے درجے کا غلام بنالیاجائے گا،پاکستان پر قبضہ کے بعدطالبان، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے مزارات کو بھی بموں سے اڑا کر پاکستان بنانے والوں کی ہرنشانی کو مٹادیں گے ۔ الطاف حسین نے سانحہ مستونگ کے خلاف سوگوارتنظیموں کی جانب سے تین روزہ سوگ کی حمایت کااعلان کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ حق پرست کارکنان وعوام سانحہ مستونگ کے شہداء کیلئے تین روزہ سوگ میں بھرپورشرکت کریں گے ۔