پاکستان
26 جنوری ، 2014

لانڈھی میں کارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپے بند کیا جائیں، رابطہ کمیٹی

کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے لانڈھی میں پرامن بستیوں کے محاصروں اور ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں اور ہمدردوں کی اندھا دھند گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد گزشتہ کئی ہفتوں سے پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کررہے ہیں اورعلی الاعلان ان حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کررہے ہیں ۔ ان دہشت گردوں نے سی آئی ڈی افسر چوہدری اسلم خان کو بھی دن دہاڑے دہشت گردی کا نشانہ بناکر شہید کرڈالااورفخریہ اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی ۔ کراچی میں ان دہشت گردوں کی کمیں گاہیں بھی حکومت سے پوشیدہ نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس وانتظامیہ نے ان دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے نہ تو کسی بستی کے محاصرے کیے اور نہ ان دہشت گردوں کو گرفتارکیا، میڈیا کے مطابق جنداللہ نامی کالعدم تنظیم نے لانڈھی میں ہونے والے پولیس حملہ کی ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے لیکن جن علاقوں میں ان دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں انہیں چھوڑ کرقانون نافذ کرنے والے اہلکار ایم کیوایم کے زیراثر علاقوں کے محاصرے کررہے ہیں اور چن چن کر ایم کیوایم کے عہدیداروں ، کارکنوں ، ہمدردوں اور ان کے اہل خانہ کو گرفتار کرکے بہمانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ دوروزقبل سندھی علیحدگی پسندوں اورملک دشمنوں نے پورے سندھ میں درجنوں بم دھماکے کیے لیکن سندھ حکومت کے کسی ایک وزیر نے اس کھلی دہشت گردی کے خلاف مذمت کا ایک لفظ تک ادانہ کیااور نہ ہی ان دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے اندرون سندھ کسی بستی کا محاصرہ کیا گیا۔رابطہ کمیٹی نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان سے مطالبہ کیا کہ لانڈھی میں ایم کیوایم کے زیراثر علاقوں کے غیرقانونی محاصرے ،کارکنوں ، ہمدردوں اور ان کے اہل خانہ کی بلاجواز گرفتاریوں کا فوری نوٹس لیاجائے، ایم کیوایم کے خلاف غیرقانونی چھاپوں ، گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرایاجائے اور لانڈھی میں پولیس اہلکاروں کو شہید وزخمی کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔دریں اثناء رابطہ کمیٹی نے اسلام آباد میں دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے افغان بستیوں میں سرچ آپریشن اورکئی غیرملکیوں کی گرفتاریوں کودرست کارروائی قراردیا ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں مقامی کے ساتھ ساتھ غیرملکی دہشت گرد بھی ملوث ہیں جن میں ازبک اور افغان باشندے بھی شامل ہیں جومقامی باشندوں کے ساتھ ملکر کارروائیاں کررہے ہیں اور مختلف واقعات میں رنگے ہاتھوں گرفتاربھی ہوئے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اسلام آبادکی طرح کوئٹہ، چمن، پشاور،کراچی اور ملک کے دیگرشہروں میں غیرقانونی طورپرقائم ہونے والی افغان بستیاں اوردیگرکچی آبادیاں ان دہشت گردوں کا گڑھ بنی ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے کراچی میں صورتحال سب سے زیادہ سنگین ہوچکی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے ضروری ہے کہ اسلام آباد کی طرح کراچی اوردیگر شہروں میں قائم غیرقانونی افغان بستیو ں میں کارروائی کی جائے اورغیرقانونی طورپرآبادغیرملکی باشندوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے ۔

مزید خبریں :