پاکستان
26 جنوری ، 2014

66 برس بعدہندوشرنارتھیوں کے باتھ رومز ریگولرائز کرنے کا حکم

کراچی… محمد رفیق مانگٹ…تقیسم ہند کے 66برس بعد پاکستان سے بھارت ہجرت کرنے اور کیمپوں میں پناہ لینے والوں پر بھارتی عدالت کو رحم آگیا اور 65برس بعد ان کے استعمال کے باتھ رومز اور ٹائلٹ کو ریگولرائز کرنے کی منظوری دے دی۔ بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق تقسیم ہند کے بعد مغربی پاکستان سے ہجرت کرنے والے لوگوں کی بحالی کے لئے انسانی ہمدردی کے پہلو پر غور کرتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کیمپوں میں رہنے والے لوگوں کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات کو ریگولرائزیشن کی اجازت دے دی۔ ہائی کورٹ نے ان پناہ گزینوں کے استعمال 525غیر قانونی تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کا حکم دیا ہے اور ریاست تین ماہ کے اندر ریگولرائزیشن کا عمل مکمل کرے گی۔بھارگو کیمپ1947کے بعد پناہ گزینوں کے لئے قائم کیا گیا،ابتدائی طور پر اس وقت اس کانام وزیراعلیٰ گوپی چند بھارگیو کے نام پررکھا گیا۔ مغربی پاکستان سے تارکین وطن کو دو مرلے کے بیراکس دیئے گئے ۔کامن بیت ا لخلاء کی سہولیات فراہم کی گئی۔جگہ کی کمی کی وجہ سے ہر خاندان کے لئے باتھ روم اور ٹائلٹ بنانا ممکن نہ تھا۔ پناہ گزینوں میں زیادہ تر مزدور،بیل گاڑیاں چلانے ، چھوٹے ڈیر ی فارم، بھیڑ یں رکھنے والے تھے،جن کو یہ بیرکس الاٹ کیے گئے انہوں نے ملحقہ سڑکوں کی جگہ پر باتھ روم، بیت الخلا یا اسٹوریج کمرے تعمیر کر لیے۔ریاستی حکومت کی طرف سے ایک کمیٹی نے اس جگہ کا سروے کیا جس کی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کو ریگو لرائزیشن کی منظور ی دی۔یہ درخواست جالندھر کی ایک ویلفیئرسوسائٹی کی طرف سے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔چیف جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے اس درخواست پر حکم دیا ، تاہم عدالت نے حکومت پنجاب کو تین ماہ کے اندر دیگر حصوں سے تمام غیر قانونی تعمیرات ختم کا حکم دیا ہے۔ریاست کو دو مئی کو حکم کی تعمیل کی رپورٹ درج دائر کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

مزید خبریں :