03 فروری ، 2014
اسلام آباد…سینیٹ نے دہری شہریت رکھنے والے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے نام شائع کرنے سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی،چیئرمین سینیٹ نے اس حوالے سے سوال پر حکومت سے دو ماہ میں جواب مانگ لیا ہے۔سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیر حسین بخاری کی زیر صدارت ہوا، پیپلزپارٹی کے رکن فرحت اللہ بابر نے اعلٰی عدلیہ کے دہری شہریت رکھنے والے ججزکے نام شائع کرنے کی قرارداد ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومت دو ماہ میں اس سوال کا جواب دے کر ایوان کو آگاہ کرے، چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ عوام کو معلومات سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کے پاس دہری شہریت رکھنے والے ججز کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں،سپریم کورٹ، لاہور، سندھ اور پشاور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ دہری شہریت پر نااہلی کا کوئی سوال نہیں بنتا ، راجہ ظفرالحق کے مطابق ان اعلٰی عدالتوں کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، راجہ ظفرالحق نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ کوئی جج دہری شہریت کا حامل نہیں ہے۔ سینیٹ میں منشیات کے خلاف اقدامات کے لئے ایم کیو ایم کے رکن طاہرمشہدی کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی۔طاہر مشہدی نے اپنی قرارداد میں کہا کہ حکومت منشیات پر قابو پانے کے لئے موثر اقدامات کرے، وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو گزشتہ تین سال سے پوست سے پاک ملک کا درجہ مل رہا ہے۔