28 فروری ، 2014
نیویارک…امریکی انتظامیہ پاکستان میں چھپے ایک دہشت گرد کو نشانہ بنانے یا نہ بنانے کی بحث میں الجھی ہوئی ہے۔ دشواری پاکستان میں کارروائی کرنے میں نہیں، مسئلہ دہشت گرد کی امریکی شہریت کا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق القاعدہ سے تعلق رکھنے والا دہشت گرد پاکستان کے قبائلی علاقوں میں رہ رہا ہے جو افغانستان میں امریکی فوجیوں کو نشانہ بنانے کیلئے آئی ای ڈیز بھجواتا ہے، جہادی حلقوں میں اسے فرضی نام عبداللہ الشامی کے نام سے پہچانا جاتا ہے مگر حقیقت میں یہ امریکی شہری ہے اور اسے نشانہ بنانے سے پہلے گہری سوچ بچار کی وجہ بھی یہی ہے۔ صدر اوباما کے اعلان کردہ نئے قوانین کے مطابق کسی امریکی شہری کے ماورائے عدالت قتل میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں، باجود اس کے کہ وہ دہشت گردی ہی میں کیوں نہ ملوث ہو۔ امریکی سی آئی اے اور پنٹاگان کی رضامندی کے بعد اب امریکی انتظامیہ نے محکمہ انصاف سے رائے مانگی ہے کہ وہ ان حالات کا جائزہ لیں جس میں کسی امریکی شہری کو ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے۔